تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

باکس آفس پر ناکام، مگر قابلِ‌ ذکر فلم "دھماکہ” کی خاص بات کیا تھی؟

جاوید اقبال فلم دھماکہ کی بدولت پہلی بار بڑی اسکرین پر جلوہ گر ہوئے تھے۔ ان کی یہ فلم باکس آفس پر بری طرح پٹ گئی، لیکن بعد کے برسوں میں انھوں نے فلم نگری اور ٹیلی ویژن پر جاوید شیخ کے نام سے خوب شہرت اور کام یابیاں حاصل کیں۔

فلم دھماکہ 1974ء میں آج ہی کے دن ریلیز ہوئی تھی۔ اس فلم نے شائقین کو تو بہت مایوس کیا، لیکن یہ متعدد حوالوں سے قابلِ ذکر اور یادگار بھی تھی۔ کراچی کے سنیما گھروں میں فلم دھماکہ 25 ہفتے ہی مکمل کرسکی تھی۔

خاص بات یہ تھی کہ فلم کی کہانی اردو کے مقبول ناول نگار ابنِ صفی کی ’’عمران سیریز‘‘ کے ایک ناول ’’بے باکوں کی تلاش‘‘ پر مبنی تھی۔ ابنِ صفی ناول نگار ہی نہیں شاعر بھی تھے۔ اس فلم کے نغمات انھوں نے اور سرور بارہ بنکوی نے لکھے تھے۔ باکس آفس پر ناکام ہونے والی اس فلم میں شیکسپیئر کی ایک نظم اور خدائے سخن میر تقی میر کی ایک غزل کو بھی شامل کیا گیا تھا۔

اس زمانے کے مشہور و معروف اداکار رحمٰن، لہری، اداکارہ شبنم، تمنا، ریڈیو اور ٹیلی ویژن کی معروف آرٹسٹ عرشِ منیر کے علاوہ فلم ساز نے بھی اس میں ایک رول ادا کیا تھا۔ اس کے فلم ساز محمد حسین تالپور اور ہدایت کار قمر زیدی تھے۔ موسیقی لال محمد اقبال نے ترتیب دی تھی۔

جاوید اقبال (جاوید شیخ) نے اس فلم میں ظفرُ الملک کا اور فلم ساز المعروف مولانا ہیپی نے جیمسن کا کردار ادا کیا تھا۔

ابنِ صفی کے ناولوں کا مشہور کردار علی عمران تو فلم میں‌ پردے پر ظاہر نہیں‌ ہوا، البتہ اس مصنّف اور نغمہ نگار کی ریکارڈ کردہ آواز کو فلمی منظر میں علی عمران کی آواز کے طور پر شامل کیا گیا۔ یوں ناول کا یہ مقبول کیریکٹر آواز کی حد تک فلم میں شامل تھا۔

اداکار رحمٰن نے اس فلم میں ولن کا کردار ادا کیا تھا۔ فلم دھماکہ کی بدولت ابنِ صفی کی غزل ’’راہِ طلب میں کون کسی کا، اپنے بھی بیگانے ہیں‘‘ بے حد مقبول ہوئی۔ یہ غزل حبیب ولی محمد کی آواز میں‌ فلم میں شامل تھی۔ معروف گلوکارہ شہناز بیگم اور رونا لیلیٰ کی آواز میں بھی فلم کے گیت ریکارڈ کیے گئے تھے۔

فلم کے پوسٹر اور اشتہارات میں شائقین کو متوجہ کرنے کے لیے لکھا گیا تھا کہ فلم کی کہانی ایشیا کے سب سے بڑے جاسوسی ناول نگار کی تحریر کردہ ہے۔

Comments

- Advertisement -