واشنگٹن : امریکہ نے غزہ کو دی جانے والی 20 کروڑ ڈالر کی امداد دوسرے ملکوں کو دینے کا اعلان کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایک حکم نامہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ غزہ کو دی جانے والی 20 کروڑ ڈالر کی امداد دوسرے ملکوں کو منتقل کردی جائے۔
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ رقم دوسرے ترجیحی منصوبوں پر خرچ کی جائے گی، تاہم انہوں نے تفصیل بتانے سے انکار کردیا۔
امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ امداد گزشتہ ماہ منظور ہونے والے ٹیلرفورس ایکٹ نامی قانون کے مطابق معطل کی ہے۔
ٹیلرفورس ایکٹ فلسطینی حکام کو پابند کرتا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف کارروائیاں کرنے والوں کے خاندانوں کو وظیفہ دینا بند کرے۔
امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا
خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار میں آنے کے بعد سے امریکہ کے فلسطین سے تعلقات کشیدگی کا شکار ہیں، دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی اس وقت شدت اختیار کرگئی جب امریکہ نے دسمبر2017 میں یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا تھا۔
بعدازاں رواں سال 14 مئی کو امریکا نے بیت المقدس میں اپنے سفارت خانے کا سرکاری طور پر افتتاح کیا تھا، سفارت خانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کے خلاف فلسطینیوں کی احتجاجی ریلی پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 58 فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔
واضح رہے کہ امریکہ پہلے ہی فلسطین سے متعلق اقوام متحدہ کی ساڑھے چھ کروڑ ڈالر کی امداد روک چکا ہے۔