ہیٹی کے صدر جووینل موئس کے قتل میں ملوث کو امریکا میں گرفتار کر کے سازش رچانے کے الزام عائد کیے گئے ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق کولمبین شہری جمیکا سے غیرقانونی طور پر امریکا داخل ہونا چاہتا تھا کہ اس دوران اسے گرفتار کر لیا گیا۔ ملزم ہیٹی کےسابق صدرکےقتل میں ملوث گروہ سےتعلق رکھتا ہے۔
امریکی محکمہ انصاف نے ایک بیان میں کہا کہ 43 سالہ ماریو انتونیو پالاسیوس پر "امریکا سے باہر قتل اور اغوا کی سازش” کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
یہ بھی الزام لگایا گیا کہ ملزم نے ایسا مواد فراہم کرنے میں مدد کی جس کے نتیجے میں موت واقع ہوتی ہے، یہ جانتے ہوئے کہ اس طرح کی مادی مدد قتل یا اغوا کی سازش کی تیاری یا اسے انجام دینے کے لیے استعمال کی جائے گی”۔
ہیٹی کے حکام کا کہنا ہے کہ کولمبین فوج کا سابق رکن پالاسیوس اس کرائے کے گروہ کا حصہ تھا جس نے جولائی میں موئس کو ہلاک کیا تھا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ صدر مملکت کو 28 غیر ملکی قاتلوں کے ایک گروپ نے مارا، جن میں کولمبیا کے ریٹائرڈ فوجی بھی شامل ہیں، دارالحکومت میں مقابلے کے بعد 17 مشتبہ قاتل پکڑے گئے، ان میں سے چند ان کے زیر استعمال گھر سے پکڑے گئے اور چند تائیوان کے سفارتی کمپاؤنڈ میں داخل ہوتے ہوئے پکڑے گئے، تین مشتبہ قاتل مارے گئے ہیں جب کہ 8 کی تلاش بدستور جاری ہے۔
55 سالہ صدر موئس کو ان کی نجی رہائش گاہ پر گولی مار دی گئی تھی، واقعے میں ان کی اہلیہ کو بھی گولی لگی تھی، امریکا میں ہیٹی کے سفیر بوکیٹ ایڈمنڈ نے قاتلوں کو ’غیر ملکی، زر پرست اور پیشہ ور قاتل‘ قرار دیا ہے، رپورٹس کے مطابق قاتلوں نے امریکی ڈرگ انفورسمنٹ ایجنسی کے ایجنٹ کا روپ دھار رکھا تھا۔