تازہ ترین

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں، محمد اورنگزیب

واشنگٹن: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک...

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

مقبوضہ کشمیر لاک ڈاؤن: امریکی کانگریس اراکین نے بھارت سے سخت سوالات پوچھ لیے

واشنگٹن: امریکی کانگریس اراکین نے کشمیر کی تشویشناک صورتحال سے متعلق امریکا میں تعینات بھارتی سفیر سے سخت سوالات کے جواب مانگ لیے۔

نمائندہ اے آر وائی نیوزجہانزیب علی کے مطابق امریکی کانگریس اراکین کی جانب سے بھیجے گئے خط میں بھارتی سفیر سے سوال کیا گیا ہے کہ کشمیر سے متعلق فراہم کردہ بھارت کی معلومات شواہد سے مختلف ہے۔

اے آر وائی نیوز نے بھارتی سفیر ہارش شرنگلہ کو لکھے جانے والے خط کی کاپی حاصل کرلی جس میں بھارتی سفیر سے کشمیر سےمتعلق امور خارجہ کمیٹی کے خدشات پر تفصیلات فراہم کرنےکا مطالبہ کیا گیا ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ کشمیر کی حیثیت بدلنے کے حوالے سے ہمارےلوگوں کو خدشات ہیں، بھارت کی فراہم کردہ معلومات ہمارےلوگوں کی اطلاعات سے مختلف ہیں، برائے مہربانی ہمارے چند سوالات کے جواب دیں۔

مزید پڑھیں: کشمیریوں سے اظہارِیکجہتی، سعودی عرب میں یومِ سیاہ کی تقریب

کانگریس اراکین نے خط میں بھارتی سفیر سے سوال کیا کہ کیا کشمیر میں مواصلات، انٹرنیٹ بحال کردیاگیا؟ موبائل فون سروس کب بحال کی جائے گی؟  جموں وکشمیر میں پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کتنی گرفتاریاں ہوئیں؟ کشمیر میں کرفیو کب ختم کیا جارہا ہے۔؟

ارکان کانگریس نے لکھا کہ غیر ملکی صحافیوں کو جموں و کشمیر جانے سے کیوں روکا جارہا ہے؟ کیابھارتی فورسز مظاہرین  پر  ربڑ کی گولیاں استعمال کر رہی ہے؟ کشمیر میں کتنےمظاہرین بھارتی فورسز کے تشدد سے زخمی ہوئے؟ کیا بھارت  اراکین کانگریس کو جموں و کشمیر کے دورےکی اجازت دے گا؟۔

واضح رہے کہ بھارتی ظلم و بربریت کا سلسلہ تھم نہ سکا، 82 ویں روز بھی مقبوضہ کشمیر میں کرفیو برقرار رہا، کشمیری روز مرہ کی ضروری اشیا خریدنے سے بھی قاصر ہیں، دودھ بچوں کی خوراک، ادویات سب ختم ہو چکا ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں پبلک ٹرانسپورٹ بند اور مواصلاتی رابطے نہ ہونے کی وجہ سے کشمیری عوام اور ڈاکٹرز کو اسپتال جانے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے، طلبہ اسکولوں، کالجز اور یونیورسٹیز میں نہیں پہنچ پا رہے۔

مواصلاتی نظام کی بندش سے کشمیری شدید ذہنی اذیت کا شکار ہو چکے ہیں جب کہ گھروں میں ادویات اور کھانے کا ذخیرہ ختم ہونے کے باعث موت آہستہ آہستہ کشمیریوں کی طرف بڑھ رہی ہے۔

Comments

- Advertisement -
عمیر دبیر
عمیر دبیر
محمد عمیر دبیر اے آر وائی نیوز میں بحیثیت سب ایڈیٹر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں