واشنگٹن: امریکا نے ایران پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی حکام نے جوہری ڈیل کا حصہ ہونے کے باوجود دہشت گردی کو فروغ دیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی وزیرخارجہ مائیک پامپیو کا مقامی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہنا تھا کہ جوہری معاہدے سے ایران کی تخریبی کارروائیوں میں اضافہ ہوا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ایران یمن میں حوثی باغیوں کو دہشت گردانہ کارروائی کے لیے مدد فراہم کرتا ہے جبکہ سعودی عرب میں داغے گئے میزائل بھی ایرانی ساخت کے ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے یہ سلسلہ جوہری ڈیل کا حصہ ہونے کے باوجود جاری رکھا گیا، امریکا بھی جوہری معاہدے کا حصہ رہا، بعد ازاں دست برداری کا اعلان کیا گیا۔
عراق سے متعلق پوچھے گئے سوال پر مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ عراق میں داعش کا خطرہ تاحال موجود ہے، جبکہ ملکی فوج کو مدد فراہم کرنے کے لیے امریکی فوج بھی پیش پیش ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ خطے سے مکمل طور پر دہشت گردی کا خاتمہ چاہتے ہیں جس کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جارہے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جوہری ڈیل سے انخلا سے پہلے ہی یہ انکشاف کیا تھا کہ ایران مشرقی وسطیٰ میں دہشت گردی میں ملوث ہے۔
واضح رہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کرچکا ہے، دونوں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے پر سنگین الزامات عائد کیے جارہے ہیں، جبکہ دھمکیوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے ایران کو خبردار کیا کہ اگر امریکی مفادات کو ٹھیس پہنچی تو ایران کو سنگین تنائج بھگتنا ہوں گے۔