تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

اوپن مارکیٹ میں ڈالر 153 روپے کی بلند سطح پر پہنچ گیا

کراچی : اوپن مارکیٹ میں ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 153روپے پر پہنچ گیا، جبکہ انٹر بینک میں ڈالر 151روپے پرٹريڈہورہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کرنسی مارکیٹ روپے کی بے قدری کا سلسلہ جاری ہے، کاروبارکے آغاز پر اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں 2 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر 153 روپے کی بلندسطح پر پہنچ گیا۔

انٹربينک ميں بھی ڈالر مزيد 1روپے 35 پيسے مہنگا ہوا ، جس کے بعد انٹربينک ميں ڈالر151روپےکي نئي بلندترين سطح پرٹريڈ ہو رہا ہے۔

گذشتہ روز انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر ایک روپے اٹھہتر پیسے اضافے کے بعد ایک سو انچاس روپے پینسٹھ پیسے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت ایک سواکیاون روپے رہی۔

جمعہ سترہ مئی کو ڈالر اوپن مارکیٹ میں ایک سو پچاس اور انٹر بینک میں ایک سو انچاس روپے تک فروخت ہونے کے بعد معمولی سستا ہوا تھا۔

مزید پڑھیں : اوپن مارکیٹ اور انٹربینک میں ڈالر ایک بار پھر مہنگا

یاد رہے گذشتہ ہفتے انٹر بینک میں ڈالر 4.58فیصد مہنگا ہوا، ایک ہفتے میں ڈالر کی قیمت میں 6 روپے 48 پیسے کا اضافہ ہوا اور انٹر بینک میں ڈالر 141.39 سے بڑھ کر ڈالر 147.87 پیسے بلند سطح پر بند ہوا۔

ایک ہفتے میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر 8 روپے 30 پیسے مہنگا ہوا تھا ، جس کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر 142.70روپے سے بڑھ کر 151 روپےبلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔

ماہرین معاشیات کا کہناتھا ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ اور روپے کی قدر میں ہونے والی مسلسل کمی باعث تشویش ہے کیونکہ ڈالر کی قیمت میں اضافے سے ملک میں مہنگائی کا نیا طوفان آنے کا خدشہ ہے۔

خیال رہے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے تصدیق کی تھی کہ پاکستان کا عالمی مالیاتی فنڈ سے معاہدہ طے ہوگیا، آئی ایم ایف تین سال کے لیے پاکستان کو 6 ارب ڈالر دے گا جبکہ عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے بھی تین ارب ڈالرز کا قرض ملنے کا امکان ہے۔

پاکستان اور آئی ایم ایف معاہدے کے مطابق حکومت کو روپے کی قدر میں کمی کرنا ہے۔

Comments

- Advertisement -