تہران: ایران کے نائب صدر اسحاق جہانگیری نے کہا ہے کہ امریکا اقتصادی پابندیوں کے ذریعے ایران کو جھکانا چاہتا ہے، لیکن یہ کوششیں ناکام ہوں گیں۔
تفصیلات کے مطابق ایران جوہری معاہدے سے دست برداری کے بعد امریکا ایران پر مسلسل اقتصادی پابندیاں عائد کررہا ہے جبکہ ایران کی جانب سے بھی سخت موقف اپنایا جارہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی نائب صدر اسحاق جہانگیری کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا اس کوشش میں ہے کہ وہ مختلف پابندیوں کا نفاذ کر کے ایران کو دباؤ میں رکھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایرانی قوم کی اولین ترجیح یہ ہے کہ پابندیرں کے نفاذ کے بعد اتفاق و اتحاد سے آگے بڑھا جائے تا کہ ایرانی عوام کو کم سے کم نقصان برداشت کرنا پڑے۔
ایرانی نائب صدر کا مزید کہنا تھا کہ امریکا یہ بھی کوششیں کر رہا ہے کہ پابندیوں سے ایسا دباؤ بڑھایا جائے کہ ایرانی معاشرہ پسپائی پر مجبور ہو جائے، اور ہمارا اثرورسوخ بڑھے۔
ایرانی پالیسیاں خطے میں طاقت کے توازن کو بگاڑ رہی ہیں، امریکی جنرل
خیال رہے کہ دو روز قبل امریکی سینٹر کمانڈ کے جنرل جوزف نے کہا تھا کہ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی اور قدس فورس نے توسیع پسندانہ پالیسیوں کے باعث خطے کے امن کو خطرے میں ڈال رکھا ہے۔
یاد رہے کہ جوہری معاہدے سے نکلنے کے بعد ٹرمپ نے ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کا کہا تھا اور 7 اگست کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے تھے، جس کے بعد ایران پر اقتصادی شعبے میں اسی روز رات 12 بجے سے پابندیوں کا اطلاق ہوگیا تھا تاہم یورپی ممالک کی جانب سے امریکی صدر کے فیصلے کو سرے مسترد کردیا گیا تھا۔