تازہ ترین

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں، محمد اورنگزیب

واشنگٹن: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک...

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

امریکی فوج کے جوائنٹ چیف آف اسٹاف نے افغان جنگ میں ناکامی کا اعتراف کرلیا

واشنگٹن: امریکی فوج کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل جوزف نے افغانستان میں امریکا کی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے وائٹ ہاؤس انتظامیہ کو متنبہ کیا ہے کہ امریکا کو ایک اور نائن الیون کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جنرل جوزف ڈنفورڈر نے وائٹ ہاؤس انتظامیہ کو خبردار کیا کہ اگر افغان جنگ میں امریکا کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تو ہمیں ایک بار پھر سنگین مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ افغانستان سے مشن کی تکمیل کے بغیر اگر فوجی واپس بلائے گئے تو عسکریت پسند ایک بار پھر منظم ہوجائیں گے اور پھر وہ امریکا سے بدلہ لیں گے۔

جنرل جوزف کا کہنا تھا کہ امریکا کو ایک اور نائن الیون کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ دہشت گرد بہت تیزی کے ساتھ منظم ہورہے ہیں۔

مزید پڑھیں: ڈومور کہنے والے آج مذکرات میں کردار ادا کرنے کا کہہ رہے ہیں: وزیر اعظم

رپورٹ کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کا کہنا تھا کہ ’افغان جنگ میں امریکا کو ناقابلِ تلافی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا، اب اگرکامیابی نہ ملی تو عسکریت پسند دنیا بھر میں امریکیوں پر حملے کریں گے‘۔

انہوں نے وائٹ ہاؤس انتظامیہ کو خبردار کیا کہ 17 سالہ جنگ کو ادھورا چھوڑنا عقل مندی نہیں ہوگی، امریکی فوجیوں کی افغانستان میں موجودگی سے دہشت گردوں کا نیٹ ورک مضبوط نہیں ہوسکے گا۔

امریکی صدر کا وزیراعظم پاکستان کو خط

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان نے اینکرز اور سینئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران بتایا تھاکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں خط لکھا اور  افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے پاکستان تعاون مانگا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کا امریکی صدر کے خط کا جواب دینے کا فیصلہ

بعد ازاں وائٹ ہاؤس نے امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے عمران خان کو خط بھیجنے کی تصدیق کی تھی ، ترجمان محکمہ خارجہ اورنیشنل سیکورٹی کونسل کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پاکستان سے افغانستان میں امن کیلئے تعاون کی درخواست کی ہے۔

خط میں پاکستان کی جانب سے اپنی سرزمین پرطالبان کے ٹھکانے ختم کرنے کی صلاحیت کا اعتراف کیا گیا تھا اور امریکا کے خصوصی سفیرزلمے خلیل زادسے تعاون کی درخواست بھی کی گئی جبکہ  یہ بھی کہا گیا تھا کہ افغان امن عمل میں پاکستان کی مددپاک امریکا تعلقات کی بہتری کے لئے بنیاد ہے۔

خیال رہے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد پاکستان پہنچے تھے ، جہاں انھوں نے دفتر خارجہ میں شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی اور شاہ محمودقریشی کو افغانستان مفاہمتی عمل کی تفصیلات سے آگاہ کیا جبکہ پاکستانی تعاون کے لئے امریکی صدر کے وزیراعظم عمران کے نام لکھے خط کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر نے وزیراعظم عمران خان سے مدد مانگ لی

وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خط کاجواب دینے کا فیصلہ کر لیا جس کے لیے انہوں نے دفتر خارجہ کو خصوصی ہدایت جاری کردی۔

سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ دفترخارجہ نےامریکی خط کاجوابی مسودہ تیارکرناشروع کردیا جس کی نگرانی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی خود کررہے ہیں۔

Comments

- Advertisement -