تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

امریکی ایٹمی ہتھیاروں کی حفاظت فوجی ڈولفنز کے ہاتھوں میں

واشنگٹن: آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ امریکا نے اپنے جوہری ہتھیاروں کی حفاظت کے لیے نیوی ڈولفنز تعینات کر رکھی ہیں، یعنی امریکی ایٹمی ہتھیاروں کی حفاظت فوجی ڈولفنز کے ہاتھوں میں ہے۔

تفصیلات کے مطابق دنیا کے سب سے تباہ کن ہتھیاروں کی محافظ ڈولفنز ہیں، امریکا میں ایٹمی ہتھیاروں کے سب سے بڑے ذخیرے کی حفاظت گزشتہ 50 سالوں سے تربیت یافتہ ڈولفنز کر رہی ہیں۔

امریکی بحریہ 1967 سے ڈولفنز اور سمندری شیروں (اور شاید دوسری سمندری مخلوقات بھی) کو فوجی ایپلی کیشنز جیسا کہ مائن کلیئرنگ (بارودی سرنگوں کو ناکارہ بنانا)، فورس پروٹیکشن (فوج کے تحفظ) اور امدادی کارروائیوں کے مشن کے لیے تربیت دے رہی ہے۔

امریکی بحریہ کے سمندری ممالیہ پروگرام نے ویتنام کی جنگ اور 2003 میں عراق پر امریکی حملے کے دوران بھی فوجی ڈولفنز کو تعینات کیا تھا۔

امریکی ویب سائٹ ملٹری ڈاٹ کام کے مطابق فوجی مقاصد کے لیے ڈولفن کی تربیت کا آغاز پچاس برس پہلے ہوا تھا جو آج تک جاری ہے، آبی ممالیہ کو ابتدائی طور پر رات کے وقت تیرنے کی کوشش کرنے والوں کا پتا لگانے کی تربیت دی گئی تھی۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ ڈولفن قدرتی طور پر طاقت ور سونار سے لیس ہوتی ہیں جو انھیں پانی کے اندر رہتے ہوئے دور کی آوازیں سننے کے قابل بناتی ہیں اور آواز کی مدد سے وہ تاریک گہرے سمندر میں موجود اشیا کو دیکھ اور پہچان سکتی ہیں۔

فوجی تربیت یافتہ ڈولفنز جیسے ہی کسی نامعلوم غوطہ خور یا دوسرے زیرِ آب خطرے کی شناخت کرتی ہیں تو فوراً اپنے نگراں کے پاس پہنچتی ہیں جو انھیں لائف جیکٹ جیسا ایک آلہ دیتا ہے۔ اس آلے کو لے کر وہ تیزی سے تیرتی ہوئی اس فرد یا چیز کو آلے میں جکڑ دیتی ہیں جس سے سمندر کی گہرائی میں موجود شخص یا چیز سطح پر آ جاتی ہے۔

فوجی ڈولفنز امریکی جوہری ذخیرے کے تقریباً ایک چوتھائی حصے کی حفاظت کرتی ہیں۔ سیاٹل سے صرف 20 میل کے فاصلے پر واقع نیول بیس کِٹساپ میں امریکا کے سب سے طاقت ور اور خفیہ ہتھیار رکھے گئے ہیں، ایک ایسا ہتھیار جو امریکی قومی سلامتی کے دفاع کی پہلی لائن ہے، اور یہ ہتھیار ہے یو ایس نیوی ڈولفنز۔

یہ تربیت یافتہ ڈولفن فوجیوں کی حفاظت کرنے اور انھیں بچانے کے لیے بارودی سرنگوں کا پتا لگانے کی صلاحیت رکھتی تھیں۔ اس کے علاوہ ڈولفن اور دیگر سمندری جانوروں کو "یو ایس نیوی میرین میمل پروگرام” کے تحت تربیت دی جاتی ہے، تاکہ وہ فوجی ضروریات کے مطابق مخصوص کام انجام دے سکیں۔

امریکی بحریہ کے پاس سینکڑوں ڈولفنز ہیں جو درجنوں ساحلی اور سمندری تنصیبات کی حفاظت کر رہی ہیں، ان میں سے ایک بنگور، واشنگٹن میں ایک تنصیب کی حفاظت پر بھی مامور ہے۔ یہ نہ صرف امریکا بلکہ پوری دنیا میں جوہری ہتھیاروں کا سب سے بڑا ذخیرہ ہے، جس میں تقریباً 2500 ایٹم بم اور ہائیڈروجن بم ہیں، جو کہ امریکی جوہری ہتھیاروں کا 25 فی صد بنتے ہیں۔

ڈولفنز کا یہ خصوصی دستہ بنگور کے آس پاس کے سمندروں میں گشت کرتا ہے اور ہنگامی صورت حال کی صورت میں فوری طور پر فوجیوں کو الرٹ کرتا ہے یا کوئی جان لیوا اقدام بھی کر سکتا ہے۔ خیال رہے کہ ایکو لوکیشن یعنی آواز کی مدد سے ارد گرد کی چیزوں کو ‘دیکھنے’ اور شناخت کرنے کی صلاحیت، ایک ایسی صلاحیت ہے جو نہ صرف ڈولفن میں بلکہ چمگادڑوں میں بھی مضبوط ہوتی ہے۔

Comments

- Advertisement -