تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

امریکی پولیس مظاہرین پر تیز آواز اور روشنی والے گرنیڈ پھینکنے لگی

واشنگٹن: امریکا میں نسلی امتیاز کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری ہے، مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ وفاقی فوجی دستے واپس بھیجے جائیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق سیاہ فام امریکی جارج فلائیڈ کے پولیس اہل کار کے ہاتھوں قتل کے بعد نسلی امتیاز کے خلاف شروع ہونے والا احتجاجی سلسلہ ختم نہ ہو سکا، ریاست اوریگان کے شہر پورٹ لینڈ اور واشنگٹن اسٹیٹ کے شہر سیاٹل میں ایک بار پھر مظاہرین اور پولیس میں جھڑپیں ہوئی ہیں۔

مظاہرین نے پولیس کی فنڈنگ ختم کرنے اور وفاقی فوجی دستے واپس بھیجنے کا مطالبہ کر دیا ہے، ڈیموکریٹ پارٹی کا کہنا ہے کہ فوجی دستے طاقت کا استعمال کر کے شہریوں کو مشتعل کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پُر تشدد احتجاجی مظاہروں کو جرم قرار دے چکے ہیں، ٹرمپ نے پُر تشدد احتجاج کو روکنے کے لیے کئی شہروں میں وفاقی فوجی دستے بھیجے تھے، ادھر ڈیموکریٹ گورنرز اور میئرز نے بھی فوجی دستے واپس بلانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

دوسری طرف شہر سیاٹل میں بڑے احتجاجی مظاہروں کے بعد شہری انتظامیہ نے مظاہروں کو فساد قرار دے دیا ہے، مظاہرین نے احتجاج کے لیے ایک بڑا علاقہ ایک ہفتے سے گھیرا ہوا ہے، جسے خالی کرانے کے لیے پولیس نے مظاہرین پر فلیش بینگ گرنیڈ اور مرچوں کے اسپرے کا استعمال کیا، فلیش بینگ گرنیڈ سے تیز آواز اور روشنی پیدا ہوتی ہے جسے مظاہرین کو منتشر کرنے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور کوئی شدید زخم نہیں لگتے۔

سیاٹل پولیس نے کہا ہے کہ 11 مظاہرین کو گرفتار بھی کر لیا گیا ہے، جن سے ہفتے کو پولیس اسٹیشن کی دیواروں کو ممکنہ دھماکا خیز مواد سے نقصان پہنچائے جانے کے سلسلے میں تفتیش کی جا رہی ہے۔

Comments

- Advertisement -