واشنگٹن: امریکی صدر جوبائیڈن نے ایران پر عائد امریکی پابندیاں ختم کرنے سے انکار کردیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ ایران کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے پابندیاں ختم نہیں کریں گے، ایران پر پابندیاں عائد رہیں گی۔
امریکی صدر نے کہا کہ ایران پہلے ذمہ داری کا ثبوت دیتے ہوئے یورینیم افزودگی روکے، واضح رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے امریکا سے 21 فروری تک پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
دوسری جانب ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے پابندیاں ختم کرنے تک ایران جوہری معاہدے پر دوبارہ عمل نہیں کرے گا۔
مزید پڑھیں: ایرانی صدر کا امریکا سے اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ
آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا تھا کہ امریکا کو لفظی نہیں عملی لحاظ سےایران پرعائد پابندیاں مکمل ختم کرنا ہوں گی۔
گزشتہ دنوں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کا کہنا تھا کہ جوبائیڈن ایران کے ساتھ ختم کیے گئے جوہرے معاہدے کی بحالی کے خواہاں ہیں لیکن وہ ایران کی طرف سے اس دباؤ کو مسترد کرتے ہیں کہ امریکا اس معاملے میں پہل کرے۔
خیال رہے کہ امریکہ نے 2015 میں ایران کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا جس کے تحت ایران اپنے جوہری پروگرام کو روکنے پر آمادہ ہو گیا تھا۔ تاہم سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے براک اوباما انتظامیہ کی طرف سے کیے گئے اس معاہدے کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے ایران پر دوبارہ سخت پابندیاں عائد کر دیں۔