واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کو جنگ ختم کرنے کیلئے ماراشروع کرنے کیلئے نہیں، قاسم سلیمانی امریکی سفارتکاروں اورتنصیبات کو نشانہ بنانےکی منصوبہ بندی کررہا تھا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کوجنگ شروع کرنےکیلئےنہیں بلکہ جنگ ختم کرنے کیلئے مارا، جنرل سلیمانی کیخلاف بہت پہلے یہ کارروائی ہوناچاہئیے تھی، جنرل سلیمانی امریکی سفارتکاروں، فوجیوں پرحملےمیں ملوث تھا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ قاسم سلیمانی امریکی سفارتکاروں اورتنصیبات کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کررہا تھا، انہیں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کے دوران آپریشن کرکے ختم کیا گیا۔
ڈونلڈٹرمپ نے کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی نے ہزاروں امریکیوں کوہلاک وزخمی کیا اور بہت سےلوگوں کوہلاک کرنےکی سازشیں کررہاتھا، سلیمانی لاکھوں لوگوں کی موت کابراہ راست،بالواسطہ ذمہ دارتھا، ایران میں ہی ہلاک ہونے والے احتجاجیوں کی بڑی تعدادبھی شامل ہے۔
….of PROTESTERS killed in Iran itself. While Iran will never be able to properly admit it, Soleimani was both hated and feared within the country. They are not nearly as saddened as the leaders will let the outside world believe. He should have been taken out many years ago!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) January 3, 2020
ان کا کہنا تھا کہ ایران کبھی بھی اس کا صحیح طور پر اعتراف نہیں کرے گا، جنرل قاسم سلیمانی کو ملک کے اندر ہی نفرت اور خوف تھا، ایرانی اتنے غمگین نہیں جتنا قائدین دنیا کو یقین دلائیں گے، جنرل قاسم سلیمانی سے کئی عرصے پہلے ہی جان چھڑا لینی چاہئے تھی۔
امریکی صدر نے مزید کہا عراق کوسالوں سےاربوں ڈالرزدیتےآئےہیں، مالی امداد ان سب سےکےعلاوہ ہےجوعراق کیلئےہم نےکیا، عراقی ایران کے زیر تسلط اور زیر اثر زندگی گزارانا نہیں چاہتے، گزشتہ15سالوں میں ایران کاعراق پرتسلط بہت بڑھ گیاہے، ایران کےبڑھتےہوئےتسلط پرعراقی عوام خوش نہیں جس کا انجام اچھانہیں ہوگا۔
The United States has paid Iraq Billions of Dollars a year, for many years. That is on top of all else we have done for them. The people of Iraq don’t want to be dominated & controlled by Iran, but ultimately, that is their choice. Over the last 15 years, Iran has gained more….
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) January 3, 2020
خیال رہے بغداد میں امریکی راکٹ حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت نے دنیا بھر کو ہلا کر رکھ دیا ہے ، بغداد میں امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی سمیت نو افرادجاں بحق ہوگئے تھے ، ان کے قافلے کومیزائل سےنشانہ بنایا، پینٹاگون کا کہنا تھا کارروائی صدرٹرمپ کے حکم پرکی گئی۔
واضح رہے جنرل قاسم سلیمانی قدس فورس کےسربراہ تھےجوصرف رہبرِ اعلی آیت اللہ خامنہ ای کوجوابدہ ہے، قدس فورس کاکام بیرون ملک خفیہ آپریشن انجام دینا ہے اور اس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کو ایران میں ہیرو تصور کیا جاتا تھا۔