تازہ ترین

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

امریکی صدر کی ملکہ الزبتھ سے ملاقات، بائیڈن نے شاہی روایات کی دھجیاں اڑا دیں

برطانیہ کی میزبانی میں منعقدہ جی سیون سربراہی اجلاس کے دوران امریکی صدر بائیڈن نے ملکہ برطانیہ سے ملاقات کے دوران شاہی پروٹوکول کی دھجیاں اڑا دیں۔

برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جی سیون سربراہی اجلاس کے دوران امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنی اہلیہ جل بائیڈن کے ہمراہ ملکہ الزبتھ کی چائے کی دعوت پر ونڈسر شاہی محل پہنچے، جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔

ونڈسر شاہی محل آمد کے موقع پر امریکی صدر کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا اور امریکی قومی ترانہ بھی بجایا گیا۔

ملاقات کے بعد صدر بائیڈن کو ملکہ برطانیہ میں اپنی ماں نظر آنے لگیں، انہوں نے کہا کہ ملکہ بہت شفیق ہیں اور میرا نہیں خیال کہ انہیں یہ بات بری لگی ہوگی کہ ان کی وضع قطع اور مہربان رویہ مجھے اپنی والدہ کی یاد دلاتا ہے۔

صدر بائیڈن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب میں نے اشارہ کیا کہ ملاقات کافی لمبی ہوئی ہے تو ملکہ کہنے لگیں کہ تھوڑا وقت اور ساتھ گزار لیتے ہیں۔

واضح رہے کہ صدر بائیڈن کی والدہ کیتھرین یوجینیا فنیگن کی 2010 میں 92 برس کی عمر میں وفات ہوگئی تھی۔

برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ ملکہ الزبتھ سے ملاقات کے دوران امریکی صدر برطانوی شاہی روایات کی مسلسل خلاف ورزی کرتے رہے۔

برطانوی شاہی خاندان کی 1 ہزار سال پرانی رہائش گاہ کے سابق رکن نے میڈیا کو بتایا کہ جو بائیڈن نے ملکہ الزبتھ سے ملاقات کے دوران دھوپ کا چشمہ لگائے رکھنے کا فیصلہ کیا ‘جو شاہی روایات کی سخت خلاف ورزی’ تھا۔

برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ اگرچہ ملکہ سے ملاقات کے دوران کوئی بڑی غلط بات نہیں ہوئی لیکن صدر کے ملکہ کو سلام کرنے کے لیے اپنے ٹریڈ مارک ایویایٹرز پہننے کے فیصلے کو شاہی ماہرین نے اچھا نہیں سمجھا۔

پرنس چارلس کے سابق بٹلر گرانٹ ہارولڈ نے نیوز ویک کو بتایا کہ اگرچہ صدر بائیڈن کو حق حاصل تھا کہ وہ تیز دھوپ میں کالا چشمہ پہننتے لیکن انہیں تعارف کے لیے چشمہ ہٹا دینا چاہیے تھا۔

Comments

- Advertisement -