ماسکو: روس نے صدارتی محل پر ڈرون حملے کا ذمہ دار اپنے سب سے بڑے دشمن ملک امریکا کو قرار دیتے ہوئے اس کا بھرپور جواب دینے کا اعلان کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ شب روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو قتل کرنے کیلیے صدارتی محل کریملن پر ڈرون حملہ کیا گیا تھا۔ نامعلوم سمت سے آنے والا ڈرون محل کے گنبد سے ٹکرا کر تباہ ہوا گیا تھا اور اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔
کریملن کے ترجمان نے آج اپنے ایک بیان میں کہا کہ صدارتی محل پر ڈرون حملے کا ذمہ دار امریکا ہے کیونکہ یوکرین کے اقدامات امریکا کی جانب سے منظور شدہ ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ کیف واشنگٹن کی ہدایت پر ٹارکٹ رکھتا ہے اور حملے کرتا ہے، جانتے ہیں اس قسم کی کارروائیوں کے پیچھے کیف نہیں بلکہ واشنگٹن ہے۔
BREAKING: The Kremlin has reportedly been attacked by at least 2 drones.
Russia now claims that the attacks were an assassination attempt on President Vladimir Putin.
The Two drones (One which can be seen in the video below) exploded behind the Kremlin walls.
Putin's Office… pic.twitter.com/snC4KP05Bj
— Brian Krassenstein (@krassenstein) May 3, 2023
صدارتی محل کے ترجمان نے کہا کہ روس یوکرین میں امریکا کی مداخلت سے آگاہ ہے، کریملن پر کیف کی جانب سے ڈرون حملے کی تحقیقات کر رہے ہیں، روس مختلف اقدامات کے ساتھ حملے کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
ادھر روسی وزارت خارجہ نے اپنے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ صدارتی محل پر حملہ کرنے والوں کو جلد تلاش کر لیا جائے گا، قانون نافذ کرنے والے ادارے تلاش میں مصروف ہیں۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ صدارتی محل پر حملے کا جواب ضرور دیا جائے گا، کوئی شک ڈرون حملے کے پیچھے یوکرین کا ہاتھ ہے۔
خیال رہے کہ یوکرین نے محل پر ڈرون حملے سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے روسی الزام کو مسترد کر دیا ہے۔ یوکرینی صدر نے کہا کہ کہ ہم نے ولادیمیر پیوٹن یا ماسکو پر حملہ نہیں کیا، ہم اپنی سرزمین پر لڑتے ہیں، ہم اپنے گاؤں اور شہروں کا دفاع کر رہے ہیں۔