امریکا، فرانس، جرمنی، کینیڈا سمیت 10 یورپی ممالک نے ترک صدر رجب طیب ایردوان کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے، سفیروں نے ترکی سے معافی مانگ لی۔
پیر کے روز ترکی میں امریکی سفارتخانہ نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ وہ ویانا کنونشن کے آرٹیکل 41 کی پاسداری کرتا ہے۔
امریکا نے کہا کہ ترکی کے قوانین اور قواعد و ضوابط کا احترام کرتے ہیں اور سفارتی تعلقات پر ویانا کنونشن کے آرٹیکل 41 کی تعمیل کو برقرار رکھتے ہیں۔
— U.S. Embassy Türkiye (@USEmbassyTurkey) October 25, 2021
آرٹیکل 41 وصول کرنے والے ریاست کے قوانین اور قواعد و ضوابط کا احاطہ کرتا ہے اور یہ شرط رکھتا ہے کہ مذکورہ ریاست کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کی جائے۔
کینیڈا ، ہالینڈ اور نیوزی لینڈ سمیت دیگر ممالک نے بھی اسی طرح کا پیغام بھیجا ہے جبکہ ناروے اور فن لینڈ نے امریکی پیغام کو دوبارہ ٹویٹ کیا۔
ترکی کا 10 ملکوں کے سفیروں کو ملک بدر کرنیکا عندیہ
ترک میڈیا کے مطابق صدارتی ذرائع نے بتایا کہ ایردوان نے سفارت خانوں کے بیانات کا خیر مقدم کیا۔ صدر رجب طیب ایردوان نے داخلی معاملات پر بیان جاری کرنے پر ان سفیروں کو ملک بدر کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔