تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

داعش رہنما ابوبکربغدادی کی باقیات کو ٹھکانے لگا دیا گیا

واشنگٹن : امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کا کہنا ہے کہ داعش رہنما ابوبکربغدادی کی باقیات کوٹھکانے لگا دیا گیا جبکہ امریکی فوجی آپریشن میں دوافراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق امریکی جوائنٹ چیف آف اسٹاف چئیرمین مارک میلی نے اپنے بیان میں کہا کہ ابوبکربغدادی کی باقیات کومحفوظ مقام پرمنتقل کیا گیا اور ڈی این اے ٹیسٹ میں شناخت کے بعدباقیات کو ٹھکانے لگا دیا گیا ہے ۔

جنرل میلی کا کہنا تھا کہ آپریشن میں گرفتار دوافراد کوحراست میں لے کرمحفوظ مقام پرمنتقل کیا گیا، بغدادی کی موت کی تصاویر یا فوٹیج میڈیا سے شئیر کرنے کا فی الحال کوئی منصوبہ نہیں۔

جنرل میلی سے صدر ٹرمپ کے اس بیان کے متعلق پوچھا گیا جس میں انھوں نے دعوی کیا تھا کہ البغدادی ہلاک ہونے سے قبل روئے تھے تو ان کا کہنا تھا کہ انھیں اس کے متعلق نہیں پتا کہ یہ معلومات کہاں سے آئی ہیں۔

خیال رہے امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے امریکی آپریشن کی کچھ تصاویر منظر عام پر لانے کا اعلان کیا تھا، امریکا کا کہنا ہے کہ ابوبکربغدادی نے شام میں امریکی آپریشن کے دوران خود کودھماکہ خیز موادسے اڑا لیا تھا۔

مزید پڑھیں : ابوبکر البغدادی نے خودکش حملے میں اپنے 3 بچوں کو بھی مارا، امریکی صدر ٹرمپ

یاد رہے امریکی اسپیشل فورسز نے ٹرمپ کی منظوری سے ادلب میں آپریشن کیا، جس کے نتیجے میں ابوبکر البغدادی مارا گیا تھا۔

بعد ازاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ ابوبکر البغدادی کی موت کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا اس کے ساتھ کئی دہشت گرد بھی مارے گئے، آپریشن کے دوران کوئی امریکی فوجی ہلاک نہیں ہوا ہے، ابوبکر البغدادی شام میں ایک سرنگ میں موجود تھا، آپریشن کے دوران وہ خودکش دھماکے میں مارا گیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ البغدادی کی لاش مسخ ہوچکی ہے، ڈی این اے سے شناخت ہوگئی ہے، ابوبکر البغدادی بیمار ذہنیت کا انسان تھا، اس نے ا خودکش حملے میں اپنے تین بچوں کو بھی مارا ہے۔

صدر ٹرمپ نے ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب وائٹ ہاؤس میں اس کارروائی کو براہِ راست ملاحظہ کیا تھا۔

Comments

- Advertisement -