تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

امریکا میں شٹ ڈاؤن جاری‘ مجسمہ آزادی بند کردیا گیا

واشنگٹن : امریکی شٹ ڈاون ختم کرنے کے لیے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات بھی ناکام ہوگئے ہیں‘ سرکاری مشینری گزشتہ تین روز سے جامد پڑی ہے‘ امریکا کی عظمت کی علامت سمجھا جانے والا مجسمہ آزادی بھی سیاحوں کے لیے بند کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق جمعے کی رات 12 بجے شروع ہونے والا شٹ ڈاؤن آج تیسرے روز بھی جاری ہے جس کے سبب امریکا میں ایمرجنسی سروسز فراہم کرنے والے محکموں کے سوا باقی تمام حکومتی ادارے بند پڑے رہیں گے۔

حکومتی شٹ ڈاون کے باعث لاکھوں افراد آج ملازمت پر نہیں جاسکے۔حکومت اور اپوزیشن میں اختلافات کے باعث وفاقی حکومت کا بجٹ منظور نہ ہوسکا جس کے سبب حکومتی امور کو شٹ ڈاون کرنا پڑا ہے۔

حکومت کے سول اخراجات کے ساتھ ساتھ دفاعی اخراجات بھی بند کر دیے گئے ہیں جبکہ ملازمین کو تنخواہوں کی فراہمی کا سلسلہ بھی رک گیا ہے اور پارکس، میوزیمز سب بند ہیں ۔شٹ ڈاون آئندہ ماہ کے وسط یعنی چار ہفتے تک جاری رہے گا۔

خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سےٹیکسوں میں کمی کی پالیسی کواپوزیشن کی جانب سے انتہائی مخالفت کا سامنا تھا، ٹرمپ نے کارپوریٹ ٹیکسوں سمیت دیگر ٹیکسوں میں خاطر خواہ کمی کی تھی۔

امریکا میں اس سے قبل آخری بار اکتوبر 2013 میں شٹ ڈاؤن ہوا تھا جوکہ سولہ دن جاری تھا۔ حکومتی شٹ ڈاون کےباعث عالمی سطح پر ڈالرکی قدر شدید دباؤ کاسامناہے اورڈالر کی قدر تین سال کی کم ترین سطح پر آگئی ہے۔

بجٹ کی اس صورتحال کے سبب جہاں امریکا میں کئی اہم کام رک گئے ہیں وہیں امریکا کی خود مختاری اور عظمت کی علامت سمجھا جانے والے مجسمہ آزادی بھی عوام اور سیاحوں کے لیے گزشتہ روز یعنی اتوار کے لیے بند کردیا گیا ہے۔تاہم نیویارک کے گورنر اینڈریو کاؤمو کا کہناتھا کہ وہ ریاست کے فنڈ سے ادائیگیاں کرکے اس معروف سیاحتی مقام کو کھول دیں گے۔

تازہ ترین صورتحال


اس وقت امریکی سینٹ میں صورتحال یہ ہے کہ بجٹ بل کومنظور ہونے کے لیے ری پبلکن کو 100 ممبران کے چیمبر میں سے 60 ووٹ درکار ہیں جس میں سے ان کے پاس 51 موجود ہیں‘ یعنی انہیں ڈیموکریٹس (اپوزیشن‘ کے کیمپ سے کچھ سینیٹرز کی مدد درکار ہے۔

ڈیموکریٹس چاہتے ہیں کہ اس موقع پر وہ امریکی صدر کی امیگریشن پالیسی پر ڈیل کریں تاکہ تاریکینِ وطن کے لیے امریکا آنا آسان ہوسکے‘ تاہم ری پبلکن کا اس سلسلے میں کہنا ہے جب تک وفاقی حکومت کا کاروبار بند پڑا ہے ‘ اس سلسلے میں کوئی معاہد نہیں ہوسکتا۔

دوسری جانب ری پبلکن بارڈر سیکیورٹی کے لیے بھی فنڈنگ کرنا چاہتے ہیں جس میں میکسیکو کے ساتھ دیوار کی تعمیر اور امیگریشن پالیسی سخت کرنا شامل ہیں۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -