کابل : امن معاہدے کے بعد امریکی فوج نے طالبان پر پہلا حملہ کردیا، حملے کے نتیجے میں طالبان ملٹری کمیشن کے چیف سمیت تین طالبان مارے گئے۔
تفصیلات کے مطابق امن معاہدے کے بعد امریکی فوج نے افغانستان میں طالبان پرپہلا فضائی حملہ کردیا، ،افغان وزارت داخلہ کا کہناہے کہ حملے میں طالبان ملٹری کمیشن کے چیف سمیت تین طالبان مارے گئے ہیں جبکہ 4 زخمی ہوئے اور ایک کو گرفتار کرلیا گیا۔
ترجمان امریکی فوج نے کارروائی کو دفاعی حکمت عملی قرار دیا ہے ، افغانستان میں امریکی فوج کے ترجمان کرنل سونی لیگیٹ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر طالبان جنگجووں پر حملے کی تصدیق کی اور بتایا ہلمند میں افغان جنگجووں کونشانہ بنایا گیا۔
The US conducted an airstrike on March 4 against Taliban fighters in Nahr-e Saraj, Helmand, who were actively attacking an #ANDSF checkpoint. This was a defensive strike to disrupt the attack. This was our 1st strike against the Taliban in 11 days.
— USFOR-A Spokesman Col Sonny Leggett (@USFOR_A) March 4, 2020
ترجمان امریکی فوج کا کہنا تھا کہا امریکانےطالبان کی جانب سےافغان فورسز پرحملےکاجواب دیا، 11 روزمیں طالبان پریہ ہماراپہلاحملہ ہے، طالبان قیادت نے وعدہ کیا تھاپرتشددکارروائیوں میں کمی لائیں گے۔
ترجمان امریکی ملٹری نے مزید کہا کہ طالبان وعدہ پورا کرتےہوئےغیرضروری حملے بند کریں ، جب بھی ضرورت پڑےگی ہم اپنے اتحادیوں کا دفاع کریں گے ، واضح ہے ہم امن چاہتے ہیں۔
اس سے قبل صوبہ قندوز میں طالبان کے حملے میں سولہ افغان فوجی ہلاک ہوگئے جبکہ دس کو طالبان نے یرغمال بنالیاتھا۔
یاد رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور افغان طالبان رہنما ملا برادر میں ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی تھی ، جس کے بعد امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ فون پر طالبان لیڈر سے بہت اچھی گفتگو رہی، ہم دونوں رضامندہیں کہ پرتشددکاروائیاں نہیں ہونی چاہیئے ہم تشددنہیں چاہتے،لیکن دیکھتےہیں آگے کیا ہوتاہے۔