ہوسٹن: امریکی ریاست ٹیکساس میں اسکول ٹیچر نے معذور طالب علم کو لفظ ’اللہ‘ ادا کرنے پر دہشت گرد قرار دیتے ہوئے پولیس کے حوالے کردیا۔
امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ٹیکساس کے علاقے ہوسٹن میں واقع اسکول میں ٹیچر نے لفظ ’اللہ‘ ادا کرنے پر دہشت گرد قرار دیتے ہوئے 6 سالہ معذور طالب علم محمد سلمان کو پولیس کے حوالے کیا۔
مذکورہ طالب علم کے والد کا کہنا ہے کہ میرے بیٹا پیدائشی طور پر نفسیاتی مرض ’سینڈروم‘ میں مبتلا ہے اس لیے وہ بول نہیں سکتا مگر ٹیچر کی جانب سے بچے کو دہشت گرد قرار دینا بہت بڑی بیوقوفی ہے‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’ایلمنٹری اسکول کے ٹیچر کی غیر موجودگی میں دوسرے استاد نے بیٹے پر الزام عائد کر کے اُسے ٹیکساس پولیس کے حوالے کیا جبکہ ذہنی معذوری کی وجہ سے وہ بولنے سے ہی قاصر ہے‘۔
اسکول ٹیچر کے مطابق محمد سلمان نے کلاس میں تمام طالب علموں کے سامنے دھمکی آمیز کلمات کے ساتھ لفظ اللہ ادا کیا، جس کی وجہ سے اُسے تفتیش کے لیے پولیس کے حوالے کیا گیا۔
مسلمان طلبہ کے والدین کی جانب سے شدید احتجاج کے بعد بچوں کے تحفظ کے ادارے نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی۔
پولیس کے مطابق مذکورہ بچے کے خلاف کی جانے والی تحقیقات میں ایسی کوئی بات سامنے نہیں آئی جس کی بنیاد پر اُسے دہشت قرار دیا جاسکے، طالب علم کو تفتیش مکمل ہونے کے بعد رہا کردیا گیا۔