واشنگٹن: کرونا وائرس کی روک تھام کے سلسلے میں امریکا اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مابین جاری چپقلش کا افسوس ناک نتیجہ برآمد ہو گیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق ریاست ہائے متحدہ امریکا نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن سے الگ ہونے کا نوٹس جاری کر دیا، امریکا 6 جولائی 2021 کو عالمی ادارہ صحت سے با ضابطہ طور پر علیحدہ ہو جائے گا۔
عالمی ادارہ صحت سے الگ ہونے کا نوٹس کانگریس اور اقوام متحدہ کو بھی جمع کرا دیا گیا، ٹرمپ انتظامیہ نے دست برداری کا نوٹس یو این سیکریٹری جنرل کو جمع کرایا، جس میں کہا گیا ہے کہ امریکا اگلے برس 6 جولائی کو ڈبلیو ایچ او سے الگ ہو جائے گا۔
امریکا کی ڈبلیو ایچ او سے علیحدگی، چین کا اہم بیان سامنے آگیا
خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت سے علیحدہ ہونے کے لیے ایک سال قبل نوٹس دیا جاتا ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ڈبلیو ایچ او کے فنڈز پہلے ہی روک چکے ہیں۔
In the midst of a pandemic, a Senior Administration official confirms to @CBSNews: US notice of withdrawal, effective July 6, 2021, has been submitted to the UN Secretary-General, who is the depository for the WHO.
— Paula Reid (@PaulaReidCBS) July 7, 2020
گزشتہ چند ماہ کے دوران ٹرمپ کئی مرتبہ عالمی ادارہ صحت پر شدید تنقید کر چکے ہیں، انھوں نے کہا تھا کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا امریکا کے ساتھ سلوک برا رہا ہے، ایسے سلوک پر محسوس ہوتا ہے کہ ڈبلیو ایچ او کو چین کنٹرول کر رہا ہے۔
دوسری طرف ترجمان چینی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ عالمی برادری امریکا کے رویے سے متفق نہیں ہے، امریکا ڈبلیو ایچ او کے حلقے سے نکل کر پاور پالیٹکس کر رہا ہے۔