واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغان طالبان سے معاہدے کے بعد بھی افغانستان میں فوج رکھنے کا اعلان کردیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ معاہدے کے بعد بھی افغانستان میں مستقبل بنیادوں پر امریکی فوج رہے گی، معاہدے طے پایا تو افغانستان میں افواج کی تعداد گھٹا کر 8600 کردیں گے۔
امریکی صدر نے کہا کہ افغانستان میں ہمیشہ امریکی افواج کی موجودگی بنائے رکھیں گے، اگر پھر امریکا پر افغانستان سے حملہ ہوا تو ایسی قوت سے لوٹیں گے جس کی ماضی میں مثال نہیں۔
افغانستان میں فی الوقت 14 ہزار امریکی فوجی اہلکار موجود ہیں جبکہ نیٹو افواج کے اہلکار اس کےعلاوہ ہیں۔
امریکی صدر نے ایک بار پھر افغانستان کو دہشت گردی کی ہارورڈ یونیورسٹی قرار دیتے ہوئے کہا کہا گر میں ایک کروڑ لوگوں کو ماردوں تو امریکا یہ جنگ منٹوں میں جیت سکتا ہے لیکن میں ایسا نہیں چاہتا۔
واضح رہے کہ دوحا میں امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے نویں دور کا آج پانچواں روز ہے، افغان امور پر گہری نظر رکھنے والے سینئر تجزیہ کاروں کے مطابق امریکا نے طالبان کے 98 فیصد مطالبات مان لیے گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق طالبان اور امریکا کے درمیان مکمل فائر بندی ہوگی، امریکی اور نیٹو افواج افغانستان میں اپنے آپریشنز روک دیں گے۔
طالبان ذرائع کا کہنا ہے کہ معاہدے کا باضابطہ اعلان جلد متوقع ہے اور اس اعلان کے بعد بین الافغان مذاکرات شروع ہوں گے۔