واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن اور روسی صدر پیوٹن نے ایک اہم جوہری سمجھوتے کی توسیع پر اتفاق کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق جو بائیڈن اور ولادی میر پیوٹن نے دونوں ممالک کے درمیان باقی آخری جوہری اسلحہ سمجھوتے میں توسیع پر اتفاق کر لیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے جو بائیڈن کے منصب سنبھالنے کے بعد دونوں رہنماؤں نے پہلی بار فون پر گفتگو کی ہے، اس بات چیت کا مرکزی موضوع دونوں ممالک کے درمیان نیو اسٹارٹ معاہدہ تھا جو جوہری ہتھیاروں کی تخفیف سے متعلق ایک سمجھوتا ہے، جو 5 فروری کو اپنی میعاد پوری کر رہا ہے۔
وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے سمجھوتے میں مزید 5 سالہ توسیع کے لیے فوری طور پر مصروفِ عمل ہونے پر اتفاق کیا، روس نے اس پیش رفت کا خیر مقدم کیا۔
واضح رہے کہ 2010 میں طے پانے والا یہ سمجھوتا عمومی طور پر عالمی سطح پر اسلحہ کنٹرول کرنے کی کوششوں کا قلب سمجھا جاتا ہے، اس میں دنیا کی دو سب سے بڑی جوہری طاقتوں کے لیے اسٹریٹیجک جوہری اسلحے، میزائلوں اور بموں کی قابلِ تنصیب تعداد کی حد مقرر کی گئی ہے۔