تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

امریکہ نے ایف سولہ طیاروں کی فنڈنگ روکنے کی تصدیق کردی

واشنگٹن : امریکہ محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نےپریس بریفینگ کے دوران ایف 16 طیاروں کی خریداری کے لئے فنڈنگ روکنے کا اعلان کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پاکستان کو طیاروں کی خریداری کے لئے رقم خو د ادا کرنی ہوگی۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے پریس بریفنگ میں  پاکستان کے لئے طیاروں کی خریداری کے لئے فنڈنگ روکنے کی تصدیق کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کانگریس کی مخالفت کے بعد امریکی سینٹ کی جانب سے رقم روکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،اب پاکستان کو طیاروں کی خریداری اپنے فنڈ سے کرنی ہوگی ۔

قبل ازیں پاکستان اور امریکہ کا 8 ایف سولہ طیاروں کی لین دین کا معاہدہ ہوا تھا ، جس کے مطابق پاکستان کو خریداری کی مد میں صرف 27 کروڑ ڈالر کی ادائیگی کرنی تھی بقیہ رقم امریکہ فارن ملٹری فنانسنگ کو فراہم کرنی تھی تاہم اب یہ معاہدہ طول اختیار کرتا نظر آرہا ہے ۔

واضح رہے کانگریس کی جانب سے فنڈزروکنے کی وجہ شکیل آفریدی کی رہائی اورپاک افغان سرحد پرکارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھاپاکستانی معیشت کی مضبوطی اور اداروں کے استحکام اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دونوں ملکوں میں تعاون بے حد ضروری ہے ۔

انھوں نے مزید کہا کہ جس طرح کی شرائط کانگریس نے لگائی ہیں، دفترخارجہ اصولاً ان کے خلاف ہے کیونکہ اس سے صدر اور وزیر خارجہ دونوں ہی کے لیے ایسی خارجہ پالیسی چلانا مشکل ہو جاتا ہے جو امریکی مفاد میں ہو۔

دوسری جانب امور خارجہ پاکستان مشیر توقیر فاطمی نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی کانگریس میں بیرونی فوجی مالی امداد کے حوالے سے جذبات پائے جاتے ہیں ، اس معاملے پر ان کا مزید کہنا تھا کہ معاہدہ ابھی ختم نہیں ہوا ،کانگریس کر منانے کی ذمہ داری اوباما اتنظامیہ کی ہے۔

دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن سے قائم ہونے والا امن نہ صرف پاکستان کے مفاد میں ہے بلکہ اس کا فائدہ براہ راست امریکہ اور افغانستا ن کو بھی ہوگا ۔امید ہے کہ کانگریس اور اوباما انتظامیہ کے درمیان معاملات طے پا جائیں گے ۔

Comments

- Advertisement -