سیالکوٹ : وزیراعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار کا کہنا ہے کہ نوازشریف سزایافتہ ہیں پھربھی حکومت ہرطرح کی سہولت دےرہی ہے، نوازشریف جس اسپتا ل میں چاہیں ان کاعلا ج کرایاجائےگا، اگر وہ علاج بیرون ملک چاہتے ہیں توعدالت سےرجوع کرناہوگا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار نے میڈیا سے گفتگو میں کہا بدقسمتی سے نوازشریف کی بیماری پرخودلیگی رہنماسیاست کررہےہیں، کیاصرف وہ ڈاکٹرپسند آئیگاجومیاں صاحب کاعلاج بیرون ملک تجویزکرے، کیاپورےپاکستان کےڈاکٹرزاوراسپتالوں میں نوازشریف کاعلاج ممکن نہیں۔
عثمان ڈار کا کہنا تھا ڈاکٹرز طبعیت میں بہتری بتائیں تولیگی رہنماؤں کےبلڈپریشرلوہونےلگتےہیں، 30سال تک حکمرانی کےباوجودبیرون ملک علاج کا مطالبہ شرمناک ہے، وزیراعظم عمران خان زخمی ہوئےتوان کاعلاج بھی پاکستان میں ہوا، نوازشریف کےاپنےسمدھی علاج کےنام پرملک سے مفرور ہوئے۔
30سال تک حکمرانی کےباوجودبیرون ملک علاج کا مطالبہ شرمناک ہے
وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا اطلاعات ہیں خواجہ آصف بھی بیرون ملک منتقلی کےخفیہ انتظامات کرچکے ہیں ، بیوی بچےاورپاکستان سےلوٹاپیسہ پہلے ہی باہرمنتقل کیاجاچکاہے، نوازشریف کی طرح خواجہ آصف نے بھی 35 سالہ اقتدارمیں کچھ نہیں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ شوکت خانم اسپتال پرانگلیاں اٹھانےوالاسیالکوٹ میں ایک بھی اسپتال نہ بناسکا، کاش خواجہ آصف اورلیگی قیادت شوکت خانم اسپتال کی تعمیرسےسبق سیکھتے، اورنج ٹرین کا 400ارب اسپتالوں کی تعمیرپرلگایاہوتاتوصورتحال مختلف ہوتی۔
نواز شریف کی صحت کے حوالے سے عثمان ڈار نے کہا وزیراعظم نےنوازشریف کی صحت پرخصو صی ہدایات دےرکھی ہیں، نوازشریف جس اسپتا ل میں چاہیں ان کاعلا ج کرایاجائےگا، اگر وہ علاج بیرون ملک چاہتے ہیں توعدالت سےرجوع کرناہوگا۔
نواز شریف علاج بیرون ملک چاہتے ہیں توعدالت سےرجوع کرناہوگا
وزیراعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ نوازشریف سزایافتہ ہیں پھربھی حکومت ہرطرح کی سہولت دےرہی ہے، ڈاکٹرزکی ٹیم نوازشریف کاعلاج کرنےکےلئےہمہ وقت تیارہے۔
انھوں نے مزید کہا نواز شریف کو لندن میں علاج کی اجازت دیناحکومت کی ذمہ داری نہیں، نوازشریف3مرتبہ وزیراعظم رہےمگرمعیاری اسپتال نہ بنواسکے۔