اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار نے کہا ہے کہ وزیراعظم کسی وزیر نہیں اپنے نظریے کے ساتھ کھڑے ہیں، عمران خان نے اپنی بہن کے لیے کسی ادارے سے بات نہیں کی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، عثمان ڈار نے کہا کہ جے آئی ٹی کی فائنل رپورٹ کے بعد اعظم سواتی نے استعفیٰ دیا، عدالتیں آزاد ہیں پہلے بھی فیصلے قبول کیے آئندہ بھی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے لوگ اداروں سے ٹکرانے کے بعد عہدوں سے گئے، خواجہ آصف کے اثاثوں کے کیس میں نیب نے مجھے بلایا تھا، نیب قانون کو جو کالا قانون کہہ رہے ہیں یہ انہی کے دور میں بنا تھا۔
پی اے سی کے سوال کے جواب میں عثمان ڈار نے کہا کہ حکومت نے اپوزیشن کے لیے درمیانہ راستہ نکالا، حکومت نے کہا شہباز شریف کے سوا کسی اور کا نام دے دیں، کیا اپوزیشن کے پاس کوئی اور صاف آدمی نہیں ہے۔
عثمان ڈار نے کہا کہ شہباز شریف پر مقدمات ہیں نیب کی گاڑیوں میں عدالت آتے ہیں، اپوزیشن نیب قوانین میں اصلاحات لانے میں ہماری مدد کریں، انہوں نے سوال کیا کہ کیا اپوزیشن جنوبی پنجاب صوبہ بنانے پر ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت احتساب سب کا اور بلاتفریق چاہتی ہے، پاکستانی قوم احتساب ہوتا دیکھنا چاہتی ہے، ماضی کی طرح مک مکا اور این آر او نہیں ہوگا۔