تازہ ترین

بجٹ 2023-24 قومی اسمبلی میں پیش

اسلام آباد: وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے مالی سال...

ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ ناگزیر ہے، شہباز شریف

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ...

پاکستان کا خطرناک ترین دشمن افغانستان میں پُر اسرار طور پر ہلاک

راولپنڈی : پاکستان کا خطرناک ترین دشمن ثنااللہ غفاری...

وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا

آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا...

عذیر بلوچ نے جج کے سامنے اقبالی بیان میں کیا کہا؟ اہم انکشافات

کراچی : لیاری گینگ وار کے سرغنہ عذیر بلوچ نے چار سال قبل اپنے اقبالی بیان میں کہا تھا کہ شوگر ملوں اور بنگلوں پر قبضے کیلئے آصف زرداری کی مدد کی تھی۔

تفصیلات کے مطابق لیاری کو اسٹیٹ آف کرائم بنانے والے عذیر بلوچ نے سال 2016میں مجسٹریٹ کے سامنے 164کا بیان ریکارڈ کرایا، جس میں واضح الفاظ میں کہا گیا تھا کہ میں نے ناجائز قبضوں کیلئے پی پی رہنما آصف زرداری کی مدد کی۔

ملزم کا کہنا تھا کہ آصف زرداری سے ملاقات میں اپنے خلاف قائم مقدمات اور سر کی مقررہ قیمت ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اے

آر اوائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں سینئر صحافی اور میزبان صابر شاکر نے بتایا کہ 164 کے بیان کا گواہ خود جج ہوتا ہے کیونکہ اس بیان سے قبل کمرہ عدالت سےتمام افراد کو باہر بھیج دیئا جاتا ہے اور ملزم جج کے سامنے اپنا بیان دیتا ہے۔

سال 2016 میں عذیر بلوچ نے عدالت کے روبرو دیئے گئے164کے بیان میں یہ کہا تھا کہ میرے خلاف مقدمات آصف زرداری اور فریال تالپور کے کہنے پر ختم کرا دیئے گئے، اس نے مزید کہا کہ قادر پٹیل کے کہنے پر زمینوں پر قبضے کیے، آصف زرداری کیلئے 14شوگر ملوں پر قبضے کیلیے ان کی مدد کی، ماہانہ ایک کروڑ روپے بھتہ فریال تالپور کو دیتا تھا۔

اس کے علاوہ آصف زرداری کے ہی کہنے پر اپنے گروپ کے 15سے20لڑکے بلاول ہاؤس بھیجے، اپنے لڑکوں کے ذریعے بلاول ہاؤس کے اطراف رہنے والوں کو ہراساں کیا اور ان لڑکوں سے بلاول ہاؤس کے ارد گرد 30سے40فلیٹوں پر قبضے کرائے۔

مزید پڑھیں : نبیل گبول کا پبلک کی گئی عزیربلوچ کی جے آئی ٹی سے متعلق اہم انکشاف

عذیر بلوچ نے اپنے اقبالی بیان میں مزید بتایا کہ پارٹی قیادت نے ملک چھوڑنے کا کہا تو میں نے ایرانی دوستوں اور خفیہ اداروں سے رابطے کیے۔ ، ڈاکٹر سعید اور نثار مورائی کو میرے کہنے پر فشریز میں تعینات کیا گیا، عذیر بلوچ نے یہ بیان تحریری طور پر بھی عدالت میں پیش کیا جو اس نے اپنے ہاتھ سے لکھا تھا۔

Comments