تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کورونا سے محفوظ رہنے کیلئے ماہرین کا ایک اور انکشاف

نیویارک : امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ویکسی نیشن اور ماضی میں کوویڈ19 سے دوبارہ بیمار ہونے سے بچانے میں مددگار ہوتے ہیں مگر ویکسینز سے اسپتال میں داخلے کے خطرے سے ملنے والا تحفظ قدرتی بیماری کے مقابلے میں بہت زیادہ ہوتا ہے۔

یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن (سی ڈی سی) کی تحقیق میں لوگوں کے 4 گروپس میں کوویڈ 19 سے متاثر اور اسپتال میں داخلے کے خطرے کا تجزیہ کیا گیا۔

پہلا گروپ ویکسین شدہ افراد کا تھا، دوسرا قدرتی بیماری کا سامنا کرنے والے، تیسرا اور چوتھا ویکسینیشن نہ کرانے لوگوں کے تھا (ایک وہ جن کو بیماری کا سامنا ہوا اور دوسرا وہ جو محفوظ رہے)۔

طبی تحقیق میں کیلی فورنیا اور نیویارک میں مئی سے نومبر2021 کے دوران 11 لاکھ کوویڈ کیسز کے ڈیٹا کو دیکھا گیا تھا جبکہ کیلیفورنیا کے اسپتالوں میں داخل ہونے والے افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال بھی کی گئی۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کوویڈ19 کیسز اور اسپتال میں داخلے کی شرح ویکسی نیشن نہ کرانے والے اس گروپ میں سب سے زیادہ تھی جس کے افراد کو ماضی میں بیماری کا سامنا نہیں ہوا تھا۔

تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ پہلے ان افراد میں بھی کوویڈ کیسز کی شرح ویکسی نیشن کرانے والے مگر بیماری سے محفوظ رہنے والے افراد سے زیادہ تھی جن کی ویکسینیشن تو نہیں ہوئی تھی مگر پہلے بیماری کا سامنا کرچکے تھے۔

مگر امریکا میں ڈیٹا قسم کے غلبے کے بعد معاملہ الٹ ہوگیا اور کیسز کی شرح ان افراد میں بڑھ گئی جن کی ویکسینیشن تو ہوئی تھی مگر بیماری سے محفوظ رہے تھے۔

سی ڈی سی کی ایپی ٹاسک فورس کے سربراہ ڈاکٹر بنجامن سلک نے بتایا کہ ماہرین نے 2021 مین موسم ہار کے دوران ماضی میں بیماری کا سامنا کرنے والے افراد کا جائزہ لیا، جس وقت ایلفا قسم کا غلبہ تھا۔

انہوں نے بتایا کہ کووڈ ویکسینیشن سے سابقہ بیماری کے مقابلے میں دوبارہ کووڈ سے متاثر ہونے سے زیادہ تحفظ ملا، مگر موسم گرما اور خزاں کے دوران جب ڈیلٹا کی لہر جاری تھی تو سابقہ بیماری سے بھی دوبارہ بیمار ہونے سے زیادہ تحفظ ملنے کا انکشاف ہوا۔

مگر اس کی ایک ممکنہ وجہ وقت کے ساتھ بیشتر افراد میں ویکسینیشن سے پیدا ہونے والی مدافعت کی شرح میں کمی تھی۔

تحقیق میں ویکسینیشن کے وقت اور افادیت میں کمی کے عنصر کا جائزہ نہیں لیا گیا تھا جبکہ بوسٹر ڈوز کے اثرات کو بھی نہیں دیکھا گیا۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ تحقیق کے دورانیے کے دوران کووڈ سے ہسپتال میں داخلے کا سب سے زیادہ خطرہ ان افراد میں دریافت ہوا جن کی ویکسینیشن نہیں ہوئی تھی اور ماضی میں بیماری سے بھی محفوظ رہے تھے۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر شواہد سے عندیہ ملتا ہے کہ ویکسینیشن اور بیماری کو شکست دینا دونوں سے دوبارہ بیماری اور ہسپتال میں داخلے سے تحفظ ملتا ہے۔

مگر ابھی یہ دیکھنا باقی ہے کہ وائرس کی اقسام میں آنے والی تبدیلیوں سے سابقہ بیماری سے پیدا ہونے والی مدافعت پر کس طرح کے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

سی ڈی سی کے مطابق ادارے کی جانب سے اومیکرون کے خلاف کوویڈ19 ویکسینز اور بوسٹر ڈوز کے اضافی ڈیٹا کو بھی جلد جاری کیا جائے گا۔

Comments

- Advertisement -