تازہ ترین

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

پیاز، ادرک، لہسن کے سیکڑوں کنٹینرز بندرگاہ پر پھنس گئے

کراچی: سویا بین اور کنولہ بیج کے درآمدی جہازوں کی کلیئرنس میں رکاوٹ کے بعد سبزیوں کے درآمدی کنٹینرز بھی روک لیے گئے۔

تفصیلات کے مطابق کمرشل بینکوں نے پیاز، ادرک اور لہسن کے درآمدی کنٹینرز کی کلیئرنس کے لیے دستاویزات کی فراہمی سے انکار کر دیا ہے، جس کی وجہ سے کراچی کی بندرگاہ پر درآمدی پیاز، ادرک اور لہسن کے سیکڑوں کنٹینرز پھنس گئے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ کمرشل بینک زرمبادلہ نہ ہونے کو جواز بنا کر دستاویزات کلیئر نہیں کر رہے ہیں، اس وقت بندرگاہوں پر پیاز کے 250، لہسن کے 104، ادرک کے 63 کنٹینرز پھنسے ہوئے ہیں۔

پیاز، ادرک، لہسن کے کنٹینرز میں موجود شپمنٹس کی مجموعی مالیت 55 لاکھ ڈالر کے لگ بھگ ہے، درآمدی پیاز، لہسن، ادرک بازاروں تک نہ پہنچی تو قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔

پیاز کی قیمت پہلے ہی 175 روپے کلو ہے، کنٹینرز بروقت ریلیز نہ ہوئے تو تھوک قیمت میں 50 سے 80 روپے کلو تک اضافے کا خدشہ ہے ۔

پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل ایسوسی ایشن نے وفاقی وزارت تجارت سے اس سلسلے میں مدد مانگ لی ہے، ان کا کہنا ہے کہ پیاز، ادرک، لہسن کے کنٹینرز ریلیز نہ ہوئے تو مہنگائی کا شکار عام طبقہ کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔

ویجیٹیبل امپورٹرز نے وزارت تجارت کو تحفظات سے متعلق خط تحریر کر دیا ہے، پی ایف وی اے کے سرپرست وحید احمد نے مطالبہ کیا کہ کنٹینرز ریلیز کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک سے فوری اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔

امپورٹرز کا کہنا ہے کہ سیلاب کے بعد ملک میں پیاز، ادرک اور لہسن کی فصلیں تباہ ہونے کے بعد درآمد کیے جا رہے ہیں، ان سبزیوں کے درآمدی کنٹینرز کی کلیئرنس کے لیے بینکوں کو ڈالر فراہم کرنے سے وہ معذور ہیں۔ انھوں نے کہا پیاز، ادرک اور لہسن کے درآمدی کنٹینرز کلیئر نہیں کیے گئے تو تاجروں کے نقصان کے ساتھ قیمتوں میں بھی اضافہ ہو جائے گا۔

ادھر امپورٹرز کا کہنا ہے کہ درآمد شدہ سویابین اور کنولہ کے کلیئر نہ ہونے کہ وجہ سے مرغیوں، انڈوں اور دودھ کی قیمتوں میں اضافہ ہو جائے گا۔

Comments

- Advertisement -