اتوار, نومبر 3, 2024
اشتہار

وینزویلا میں فوجی کارروائی خارج از امکان نہیں، مائیک پومپیو

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن : امریکی حکام کا کہنا ہے کہ وینزویلا میں فوجی کارروائی زیر غور ہے‘ صدر اس حوالے سے بالکل واضح ہیں اگر ضرورت پڑی تو فوجی کارروائی ممکن ہے اور امریکا ایسا کرے گا۔

تفصیلات کے مطابق امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو نے وینزویلا کی صورت حال پر روس اور کیوبا کی مداخلت کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حوالے سے فوجی کارروائی ممکن ہے، امریکی ٹی وی کو ایک انٹرویو میں پومپیو کا کہنا تھا کہ وینزویلا میں فوجی کارروائی زیر غور ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صدر اس حوالے سے بالکل واضح ہیں کہ اگر ضرورت پڑی تو فوجی کارروائی ممکن ہے اور امریکا ایسا کرے گا۔

- Advertisement -

وینزویلا میں جاری اپوزیشن کے احتجاج کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بہت سارے لوگ اپنی جمہوریت کے دفاع کے لیے سڑکوں پر ہیں۔

خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیوبا پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ وینزویلا کے صدر نکولس مدورو کی حمایت کر رہا ہے جس سے حالات مزید کشیدہ ہوسکتے ہیں اور اگر وینزویلا کی فوج حالات کو قابو کرنے میں ناکام رہی تو ملک کو پابندیوں کا سامنا ہوسکتا ہے۔

ٹرمپ کے بیان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے پومپیو نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے کیوبا کے تعاون کو روکنے کے لیے اضافی اقدامات کیے ہیں اور اس حوالے سے مزید کام جاری رکھیں گے۔

سیکریٹری اسٹیٹ نے روس کو بھی صورتحال کا مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ہم اسی طرح کے اقدامات روس کے ساتھ بھی کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ جیسا کہ صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ روس کو اس اقدام کی قیمت چکانی پڑے گی، اس لیے جو کچھ ہم کر سکتے ہیں اسی پر ہماری توجہ ہے کیونکہ وینزویلا کے منتخب صدر جووان گوئیڈو کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔

گوئیڈو کی حمایت کا عزم کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مدورو ملک چھوڑ کر جانا چاہتے تھے لیکن انہیں روس اور کیوبا کی جانب سے روکا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ روس اور کیوبا کی جانب سے وینزویلا کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی جارہی ہے۔

دوسری جانب روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے مائیک پومپیو کی جانب سے وینزویلا کے حوالے سے لگائے گئے الزامات کو سختی سے مسترد کر دیا۔

روسی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سرگئی لاروف اور مائیک پومپیو کے درمیان فون پر رابطہ ہوا تھا جس کے لیے پہل امریکا کی جانب سے کی گئی تھی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں