دبئی: حکومت نے بیک وقت زیر سمندر اور سطح آب پر تیرنے والے دنیا کے پہلے تفریحی منصوبے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پانیوں کا شہر وینس اپنی منفرد حیثیت کے باعث دنیا بھر میں اہمیت رکھتا ہے اور پانی پر کھڑے اس شہر کو دیکھنے کے لیے دنیا بھر سے لاکھوں سیاح یہاں پہنچتے ہیں اور چشم حیرت سے پانی میں تیرے شہر کی مصروفیات سے لطف و اندوز ہو تے ہیں۔
متحدہ عرب امارات کا جدیدیت اور ترقی پسند اقدامات میں کوئی ثانی نہیں اور دبئی کے حکمراں دنیا بھر کے سیاحوں کو متوجہ کرنے کے لیے نے نئے انداز ڈھونڈتے نظر آتے ہیں جس کی زندہ مثال دنیا کی سب سے طویل عمارت برج خلیفہ اور دیگر سیاحتی مقامات ہیں جہاں سیاح کھنچے چلے آتے ہیں
خیلج ٹائمز کے مطابق دبئی حکومت نے اپنی نوعیت کے پہلے اور انتہائی منفرد تفریحی منصوبے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت سمندر پر ایک تیرتی ہوئی تفریح گاہ بنائی جائے گی جس کا ایک بڑا حصہ زیر سمندر بھی ہوگا جس میں چند ریسٹورنٹ اور ہوٹلز بنائے جائیں گے۔
دبئی کے ساحل پر وینس کی طرز کے تیرتے ہوئے اس شہر کی تعمیر پرڈھائی ارب درہم کی لاگت آئے گی اور اس میں روزانہ 3 ہزار مہمانوں وزٹ کرسکیں گے ، یہ تفریح گا جدید اور دیدہ زیب ہوٹلز، سوئمنگ پولز، ریسٹورینٹس اور خوبصورت پارکس پر مشتمل ہوگی۔
اس منفرد تیرتی ہوئی تفریح گاہ میں 414 کیبنز میں 180 کیبنز زیر سمندر تعمیر کیے جائیں گے اسی طرح 12 ریسٹورنٹس اور بار میں سے تین زیرِ سمندر ہوں گے جہاں سیاحوں کو قدرتی مناظر اور سمندری حیات کے ساتھ تفریح کے نئے اور جدید مواقع میسر ہوں گے۔
دبئی کی معروف کنسٹریکشن کمپنی کے مالک کا کہنا تھا کہ اس پروجیکٹ کی تعمیر ہمارے لیے اعزاز کی بات ہے جو تاریخی پانی کے شہر سے متاثر ہو کر تعمیر کیا جا رہا ہے جہاں سیاحوں کو وینس جیسا شہر اور ویسی ہی سہولیات مہیا کی جائیں گی۔
پروجیکٹ ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ جدید لگژری ساحلی ریسورٹ دبئی کی پہچان اور شناخت بنے گا جو کہ اپنے حسن، دلکش مناظر اور جدید سہولیات کے لحاظ سے اپنی مثال آپ ہیں۔
وینس کو گویا قدرتی تیرتا ہوا شہر کہا جا تا ہے لیکن دبئی کا یہ تیرتا ہوا شہر جدید سہولیات سے لبریز ہوگا اور تمام حفاظتی اقدام کے ساتھ سیاحوں کو تفریح فراہم کرے گا۔
زیر سمندر خالق کی خوبصورت تخلیقات اور مناظر آپ کو اپنے سحر میں اس طرح جکڑ لیں گے کہ ان حسین یادوں سے چھٹکارا حاصل کرنا ممکن نہیں ہوگا اور دبئی آپ کے ذوق کے مطابق تفریح سامان مہیا کرنے جارہے ہے جس کا بے چینی سے انتظار کیا جا رہا ہے۔
پروجیکٹ کی ویڈیو دیکھیں: