بھارت کی ریاست مہاراشٹرا میں ایک ایسا گاؤں ہے جہاں حال ہی میں کم عمر بچوں کے موبائل فون استعمال کرنے پر سزا کا قانون بنایا گیا ہے۔
شہر ایوت محل کے گاؤں بانسی کے رہائشی اپنے بچوں کے بے حد موبائل فون استعمال کرنے سے کافی پریشان ہیں۔
گاؤں کے باشعور لوگوں پر مشتمل کونسل نے اس مسئلے کا حل تلاش کرلیا ہے جس کے مطابق اگر 18 سال سے کم عمر کوئی بھی بچہ موبائل فون استعمال کرتے ہوئے پائے گیا تو اسے بطور سزا 200 روپے ادا کرنا ہوں گے۔
کونسل کے ایک ممبر نے بتایا کہ ہم جانتے ہیں کہ اس فیصلے پر عمل درآمد زرا مشکل ہوگا مگر اس سے کچھ تو فرق ضرور پڑے گا۔
اب تک یہ واضح نہیں کہ 18 سال سے کم عمر بچوں کا اس فیصلے پر کیا کہنا ہے لیکن گاؤں کی اکثریت نے اس کا خیر مقدم کیا ہے۔
کورونا وائرس کی وبا کے دوران لگنے والے لاک ڈاؤن میں بچوں کے موبائل فون استعمال کرنے کی شرح میں ہوش روبا اضافہ دیکھنے میں آیا۔
اس کی بنیادی وجہ تعلیمی سرگرمیوں کا آن لائن ہونا تھا جس کے باعث والدین بچوں کے ہاتھوں میں موبائل فون دینے پر مجبور ہوئے۔
چونکہ اب تعلیمی ادارے معمول کے مطابق کام کر رہے ہیں لیکن اس کے باوجود بچوں کے موبائل فون استعمال کرنے کی شرح میں خاطر خواہ کمی نہیں آئی۔