تازہ ترین

عمران خان نے عبدالقادر پٹیل کو 10 ارب روپے ہر جانے کا نوٹس بھجوادیا

اسلام آباد : تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان...

راولپنڈی میں ڈکیتی کے دوران سیشن جج قتل

راولپنڈی: تھانہ روات کے علاقے فیز 8 میں گھر...

عوام اور فوج کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی کوشش ناکام رہے گی، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا کہنا...

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا نام ای سی ایل میں شامل

اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان...

کیا وٹامن ڈی کووڈ 19 کی شدت میں کمی کرسکتا ہے؟

انسانی جسم میں وٹامن ڈی ممکنہ طور پر کووڈ 19 کی سنگین شدت اور موت سے تحفظ فراہم کرتا ہے، ماہرین اس حوالے سے کافی تحقیق کر چکے ہیں۔

بین الاقومی ویب سائٹ کے مطابق آئر لینڈ کے ٹرینیٹی کالج، اسکاٹ لینڈ کی ایڈنبرگ یونیورسٹی اور چین کی زیجیانگ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ کووڈ سے متاثر ہونے سے قبل جسم میں وٹامن کی اچھی مقدار بیماری کی سنگین شدت اور موت کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

اس تحقیق میں جسم میں جینیاتی طور پر وٹامن ڈی کی سطح، سورج کی روشنی سے جلد میں وٹامن کی پروڈکشن اور کووڈ کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا۔

ماضی میں تحقیقی رپورٹس میں وٹامن ڈی کی کمی اور وائرل و بیکٹریل نظام تنفس کی بیماریوں کے درمیان تعلق کو دریافت کیا گیا تھا۔

اسی طرح کچھ مشاہداتی تحقیقی رپورٹس میں بھی کووڈ اور وٹامن ڈی کے درمیان تعلق کا ذکر کیا گیا، مگر یہ بھی خیال کیا گیا کہ یہ دیگر عناصر جیسے موٹاپے، زیادہ عمر یا کسی دائمی بیماری کا نتیجہ بھی ہوسکتا ہے۔

تحقیق میں برطانیہ سے تعلق رکھنے والے لگ بھگ 5 لاکھ افراد کے ڈیٹا کو دیکھا گیا تھا جن میں کووڈ سے پہلے یو وی بی ریڈی ایشن کے اجتماع کو دیکھا گیا تھا۔ نتائج سے عندیہ ملا کہ وٹامن ڈی ممکنہ طور پر کووڈ کی سنگین شدت اور موت سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔

ماہرین نے بتایا کہ نتائج سے ان شواہد میں اضافہ ہوتا ہے کہ وٹامن ڈی سے ممکنہ طور پر کووڈ کی سنگین شدت سے تحفظ مل سکتا ہے، اس حوالے سے وٹامن ڈی سپلیمنٹس کے کنٹرول ٹرائل کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹرائل کے ہونے تک وٹامن ڈی سپلیمنٹس کا استعمال محفوظ اور سستا طریقہ کار ہے جن سے بیماری کی سنگین پیچیدگیوں سے تحفظ ملتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کووڈ کے خلاف زیادہ مؤثر تھراپیز نہ ہونے کی وجہ سے ہمارے خیال میں یہ اہم ہے کہ وٹامن ڈی کے حوالے سے سامنے آنے والے شواہد پر ذہن کو کھلا رکھا جائے۔

Comments