ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ موجودہ امریکی حکومت نے اپنے پیشروؤں کے دقیانوسی خیالات کو مسترد کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ماسکو میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکی انتظامیہ کے ساتھ رابطوں سے کچھ امیدیں وابستہ ہیں، دونوں ملک تعلقات کی بحالی کے لیے پُرعزم ہیں۔
پیوٹن نے کہا کہ روس امریکا رابطوں سے ہرکوئی خوش نہیں، کچھ مغربی اشرافیہ بات چیت کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کریں گی۔
خیال رہے کہ کچھ دنوں قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انھوں نے روسی صدر پیوٹن سے یوکرین جنگ کے خاتمے کے حوالے سے رابطہ کیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی اخبار نیویارک پوسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ یہ 2022 کے اوائل کے بعد پیوٹن اور کسی بھی امریکی صدر کے درمیان پہلا براہ راست رابطہ ہے۔
اپنی انتخابی مہم میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین جنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا تاہم اس کے طریقہ کار کی تفصیل نہیں بتائی تھی۔
امریکی اخبار نے ٹرمپ سے سوال پوچھا تھا کہ انھوں نے پیوٹن سے کتنی بار بات کی تو انھوں نے جواب دیا تھا کہ ’بہتر ہے کہ میں اس بارے میں کچھ نہ کہوں، پیوٹن چاہتے ہیں کہ لوگوں کا قتل عام نہ ہو۔