تازہ ترین

ولادی میر پیوٹن 2036 تک روس کے صدر منتخب

ماسکو: روس کے عوام نے ولادی میر پیوٹن کو 2036 تک کا آئینی صدر منتخب کرلیا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس میں صدر ولادی میر پوتن کے اقتدار کو 2036 تک بڑھانے کے لیے متنازع آئینی ترامیم پر آج ریفرنڈم کا آخری دن تھا۔

الیکشن کمیشن کے حکام نے ووٹنگ ختم ہونے سے پانچ گھنٹے قبل ہی ولادی میر پیوٹن کی فتح کا اعلان کیا اور بتایا کہ روسی صدر نے بھاری اکثریت میں کامیابی حاصل کی جس کے بعد وہ 2036 تک روس کے سربراہ مملکت رہیں گے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ہونے والے ابتدائی حتمی اور سرکاری نتائج میں بتایا گیا ہے کہ ولادی میر پیوٹن 77 فیصد ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

مزید پڑھیں: روسی صدر نے 19 سال بعد امیر طبقے پر بجلیاں‌ گرا دیں

روس میں ریفرنڈم کا انعقاد اپریل میں ہونا تھا البتہ کرونا کی وجہ سے انتخابات بروقت ممکن نہ ہوسکے، روس کی تاریخ میں پہلی بار مہلک وبا کے باعث ووٹنگ کا عمل ایک ہفتے تک جاری رہا، عوام نے احتیاطی تدابیر کے ساتھ ووٹ کاسٹ کیے اور اپنے منتخب امیدوار کے لیے حق رائے دہی استعمال کیا۔

مخالف جماعتوں نے نتائج مسترد کردیے

خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ولادی میر پیوٹن کے مخالفین نے پولنگ میں بے ضابطگیوں اور ووٹرز پر دباؤ ڈالنے کا الزام عائد کیا۔ اُن کا مؤقف تھا کہ صدر پیوٹن نے بڑے پیمانے پر ریاستی مشینری کا استعمال کر کے اپنے حق میں مہم چلوائی، اس کا مقصد وہ اپنے مرضی کے نتائج حاصل کرنا اور اپوزیشن کو مکمل طور پر ختم کرنا چاہتے تھے۔

الیکشن کمیشن افسران کے مطابق بدھ کی صبح تک ٹرن آؤٹ پہلے ہی 55 فیصد سے تجاوز کرگیا تھا مگر کریملن کے ناقدین اور آزاد مبصرین نے سرکاری اعدادوشمار پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ روس کے بعض خطوں میں ٹرن آؤٹ کا تناسب 85 فیصد سے زیادہ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: روسی صدر نے وزیراعظم کا استعفیٰ منظور کرلیا

یاد رہے کہ صدر پیوٹن نے رواں سال جنوری میں قوم سے خطاب کے دوران آئینی ترمیم میں تبدیلیاں کرنے کی تجویز پیش کی تھی جسے اپوزیشن جماعتوں نے مسترد کردیا تھا۔ حکومت نے صدر کی تجویز پر ملک بھر میں ریفرنڈم کروانے کافیصلہ کیا۔

ولادی میر پیوٹن نے پارلیمنٹ کے اختیارات وسیع کرنے اور روسی حکومت کی شاخوں میں اقتدار کی تقسیم کی پیش کش کی تھی جس کے بعد ایک تاثر یہ سامنے آیا تھا کہ وہ 2024 میں اپنی صدارتی مدت پوری کرنے کے بعد بھی اقتدار میں رہنے کے خواہش مند ہیں۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دو دہائیوں سے برسر اقتدار رہنے والے صدر پوتن سوویت ڈکٹیٹر جوزف اسٹالن کے بعد دوسرے کریملن رہنما ہیں جو ملکی تاریخ میں سب سے طویل عرصے تک اقتدار میں ہیں۔

Comments

- Advertisement -