کراچی : پوری دنیا کے لئے ایک انتہائی ہنگامہ خیز سال کے آخری سورج غروب ہونے کے ساتھ ہی پی آئی اے کی جانب سے رضاکارانہ علیحدگی اسکیم (وی ایس ایس) کی درخواستوں کی وصولی کی معیاد بھی ختم ہوگئی۔
اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے عبداللہ خان کا کہنا ہے کہ ابتدائی گنتی کے مطابق2000 ملازمین نے علیحدگی کا انتخاب کیا جبکہ ایک ہزار ملازمین کو ریلیز کے خطوط بھی جاری کردئیے گئے ہیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ اسکیم جس کو7 دسمبر 2020 کو دو ہفتوں کی معیاد کیلئے پیش کیا گیا تھا کی آخری تاریخ پہلے 22دسمبر تھی مگر ملازمین کے اصرار پر پہلے 28 دسمبر اور پھر 31 دسمبر تک توسیع کردی گئی تھی۔
عبداللہ خان نے بتایا کہ ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق تمام شعبہ جات کے ملازمین نے اسکیم سے استفادہ کیا جن میں اکثریت ائیرپورٹ سروسز، کمرشل اور فلائٹ سروسز کی ہے۔
ترجمان کے مطابق یہ ایک پرکشش پیکیج تھا جس کے تحت باعزت اور پروقار طریقے سے ملازمین نے علیحدگی اختیار کی۔ اس اسکیم کا مقصد ادارے سے افرادی قوت کو کم کرنا تھا۔
ترجمان پی آئی اے نے کہا کہ یہ ہمارے منصوبے یا بزنس پلان کا کلیدی حصہ تھا اور اس سلسلے میں ہم حکومت اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی حمایت کے لئے ان کے شکر گزار ہیں۔
ترجمان پی آئی اے عبداللہ خان نے کہا کہ اس اسکیم کے نتائج بہت حوصلہ افزا تھے اور ہم اس کے تحت بیس فیصد تک افرادی قوت کم کرنے میں کامیاب ہوئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی آئی اے اس اسکیم کی کامیابی کے بعد تقریبا ڈھائی ارب روپے سالانہ کی بچت کرے گی اور یہ سرمایہ کاری دو سال کے قلیل عرصے میں واپس حاصل ہوجائے گی۔