تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری : قومی اسمبلی کا اجلاس ساڑھے 12 بجے تک ملتوی

اسلام آباد : اسپیکر اسد قیصر نے قومی اسمبلی کا اجلاس ساڑھے12بجے تک ملتوی کردیا اور کہا میں جو کارروائی کروں گا سپریم کورٹ فیصلے کےمطابق کروں گا۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا ہنگامہ خیز اجلاس کا آغاز ہوا ، اجلاس کے آغاز پر قرآن پاک کی تلاوت کی گئی۔

اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان کےخلاف عدم اعتماد کی قرارداد پر ووٹنگ ہوگی جبکہ قومی اسمبلی کے چھ نکاتی ایجنڈے میں توجہ دلاؤ نوٹس اوروقفہ سوالات بھی شامل ہیں۔

اجلاس میں اسپیکر اسد قیصر نے اپوزیشن لیڈر شہباز سے گفتگو میں کہامیں چاہتاہوں غیرملکی سازش پربھی بات ہو، میں جو کارروائی کروں گا سپریم کورٹ فیصلے کےمطابق کروں گا، سپریم کورٹ کافیصلہ پڑھا ہے ، اس پر من وعن عمل درآمدکروں گا۔

شاہ محمود کے خطاب کے دوران بلاول بھٹو شہباز شریف کھڑے ہو گئے اور اپوزیشن نے ووٹنگ کا مطالبہ کیا۔

شاہ محمودقریشی کی تقریر کےدوران اپوزیشن کے شور شرابے کے بعد اسپیکر اسدقیصر نے قومی اسمبلی کا اجلاس ساڑھے 12 بجے تک ملتوی کردیا۔

اس سے قبل شہباز شریف، بلاول بھٹو، آصف علی زرداری پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے، متحدہ اپوزیشن کی پارلیمانی پارٹی کی بیٹھک میں اجلاس کی حکمت عملی پر مشاورت کی گئی۔

اس موقع پر پارلیمنٹ کے اطراف سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں ، رینجرزپولیس اورایف سی کی بھاری نفری تعینات ہے اور ریڈ زون مکمل طور پر سیل ہے جبکہ عام شہریوں کا ریڈزون میں داخلہ بند ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر مہمانوں کے داخلے پر پابندی عائد ہے، اراکین اسمبلی کے گارڈز بھی پارلیمنٹ ہاؤس نہیں آسکیں گے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں 3 اپریل کی ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی رولنگ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے تحریک عدم اعتماد کو برقرار رکھا تھا اور قومی اسمبلی تحلیل کرنے کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے کابینہ کو بھی بحال کر دیا تھا۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے نگراں حکومت کے قیام کیلئے صدر اور وزیراعظم کے اقدامات کو بھی کالعدم قرار دیتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ سےپہلےکی صورتحال بحال کر دی تھی۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں تحریک عدم اعتماد پر 9 اپریل ہفتے کی صبح بجے 10 بجے ووٹنگ کرانے کا حکم دیا تھا۔

Comments

- Advertisement -