کراچی: سندھ کے سیکریٹری بلدیات روشن شیخ نے کہا ہے کہ آوارہ کتوں کو انگریز دور میں زہر دے کر بہت ظالمانہ طریقے سے مارا جاتا تھا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری بلدیات نے کہا کہ کتوں کو ویکسین دے کر ان کی افزائش نسل روکی جائے گی، انھیں زہر دے کر نہیں مارا جائے گا، یہ ظالمانہ طریقہ ہے جو انگریز دور سے رائج ہے۔
روشن شیخ کا کہنا تھا کہ سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر آوارہ کتوں کے مسئلے کے حل کے لیے ٹاسک فورس بنائی گئی ہے، کتوں کو ختم کرنے کا پرانا طریقہ غلط ہے، 3 سال میں جانوروں کے خصوصی مراکز بنائے جائیں گے۔
ادھر سندھ کی تحصیل تنگوانى میں کتا مار مہم شروع نہ ہونے سے سگ گزیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے، گزشتہ روز 3 طلبہ سمیت 9 افراد کو آوارہ کتے کاٹ چکے ہیں، زخمیوں کو اسپتال پہنچایا گیا، جب کہ 10 روز میں کتوں کے کاٹنے کے 140 واقعات رپورٹ ہوئے۔
واضح رہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں آوارہ اور پاگل کتوں کی بہتات ہو چکی ہے، آئے دن رے بیز سے اموات ہو رہی ہیں، لیکن صوبائی اور شہری حکومت کی جانب سے تا حال اس مسئلے کے حل کے لیے ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے گئے ہیں۔