تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

خبردار: جوکر سے ہوشیار

سائبر کرائم میں ملوث دھوکے بازوں نے موبائل فون کے ساتھ ساتھ کمپیوٹر سے بھی ڈیٹا چرانے کےلیے جوکر نام کا نیا وائرس متعارف کروا دیا۔

انٹرنیٹ سے منسلک دنیا بھر کےکروڑوں کمپیوٹرز ایک ہولناک سائبر حملے کا نشانہ بن سکتے ہیں، موبائل کے ساتھ کمپیوٹر کو مفلوج کرکے ساری معلومات چوری کرلی جاتی ہے اور صارف اپنے جمع پونجی سے بھی محروم ہوجاتا ہے۔

جوکر نامی وائرس دنیا بھر کے کمپیوٹرز پر ایک مرتبہ پھر حملے کے لئے تیار ہے، یہ وائرس جنگل کی آگ کی طرح کمپیوٹر سسٹمز میں پھیل رہا ہے۔

بھارتی پولیس نے نوجوانوں کو متنبہ کیا ہے کہ وہ جوکر سے ہوشیار رہیں کیوں کہ اس وائرس کے ذریعے فون اور کمپیوٹرز سے ڈیٹا، فون نمبر، تصاویر اور دیگر اہم تفصیلات کے چوری کی جاسکتی ہیں۔

معلومات چوری کرنے والا وائرس مال ویئر جوکر کی تصاویر والی خصوصی ایپس کی صورت میں گوگل پلے اسٹور پر موجود ہے۔

جوکر ایپس ڈاؤن لوڈ کرنے والے بھارت صارفین کا کہنا ہے کہ ایپ کے ڈاون لوڈ کرنے سے ان کو بڑے پیمانے پر مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے، ان کے بینک اکاونٹ کے ذریعہ ان کی جمع رقم کا چند منٹوں میں صفایا کردیا گیا۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ جوکر مال ویر 2017 میں منظرعام پر آیا تھا جس کے بعد گوگل نے 2020 میں جوکر مال ویئر کی 11 ایپس اور رواں سال اب تک 22 ایپس کو ہٹا ہے، تقریبا ایک سال بعد یہ وائرس دوبارہ حملے کےلیے تیار ہے اور سائبر کرائم میں ملوث افراد نے اب جوکر کے نام سے ملیشین مال ویر ( وائرس ) متعارف کروایا گیا ہے۔

جوکر کے خطرے سے نوجوانوں کو آگاہ کرتے ہوئے بھارتی پولیس نے نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ وہ جوکر سے ہوشیار رہیں کیونکہ گزشتہ تین ماہ کے دوران سائبر فراڈ کے کیسز میں کئی گناہ اضافہ ہوا ہے جس کے باعث متعدد افراد اپنی جمع پونجی سے محروم ہوچکے ہیں۔

پولیس نے مشورہ دیا کہ انٹرنیٹ کا استعمال کرنے والے کسی بھی مشتبہ لنک یا اجنبی افراد کی جانب سے بھیجے گئے پیغام پر کلک نہ کریں کیوں کہ جوکر کو کلک کرتے ہی فون کا سارا ڈیٹا، بینک کی تفصیلات اور نجی تصاویر تک سائبر کرائم میں ملوث افراد کی آسانی سے رسائی ہوسکتی ہے۔

Comments

- Advertisement -