تازہ ترین

مسلح افواج کو قوم کی حمایت حاصل ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

ملت ایکسپریس واقعہ : خاتون کی موت کے حوالے سے ترجمان ریلویز کا اہم بیان آگیا

ترجمان ریلویز بابر رضا کا ملت ایکسپریس واقعے میں...

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

بس بہت ہوگیا، اب حالات کی ذمہ داری ہم پر نہیں ہوگی، وسیم اختر

کراچی : ایم کیو ایم کے مرکزی رہنما وسیم اخترنے کہا ہے کہ اب بس بہت ہوگیا ہم حالات نہیں بگاڑنا چاہتے، ہماری باتوں کا نوٹس نہ لیا گیا تو ذمہ دار الیکشن کمیشن اور سندھ حکومت ہوگی۔

کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پیپلزپارٹی سے معاہدہ کیا تھا کہ ایک دوسرے کے مینڈیٹ کا احترام کریں گے لیکن ہمارے مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا جارہا، ووٹ سے کھلواڑ کیا جارہا ہے، اپیل ہےہمارے ووٹ چوری نہ کیے جائیں۔

وسیم اختر نے کہا کہ ہم پوری کوشش کررہے ہیں ہر آپشن کی طرف قدم بڑھایا ہے، ہمیں صدر پاکستان نہیں بننا، ہم چاہتے ہیں کہ کراچی کے مسائل حل ہوں، معاملہ بگاڑنا نہیں چاہ رہا اس لئے پریس کانفرنس نرم لہجے میں کررہا ہوں۔

اس لیے میرے نرم لہجے کو قبول کریں اور سنجیدگی کا مظاہرہ کریں، ہمارے ساتھ زیادتی نہ کریں کراچی کو آپ نے پہلے ہی آدھا گنا ہے، ہم نے آپ سے معاہدہ کیا ہے معاہدے کی پاسداری نہ کی تو بہادرآباد کو تالا لگا کر سڑکوں پر نکل آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اب بس بہت ہوگیا ہے ،ہم نے ہر ادارے کے سامنے اپنی بات رکھی ہے، ہم نے آپ کے ساتھ معاہدہ کیا ہوا ہےامید کرتے ہیں کہ آپ اس پرعمل کرینگے۔

ہمارے افسران اور الیکشن کمیشن بھی فیئر ہوتے تو ایسی ڈی لمیٹیشن نہیں ہوتی، الیکشن کسی کی جان سے اہم نہیں ہوتا، پورے ملک میں ایسے الیکشن ہوئے تو ایسا نہ ہوکوئی اوراقدام لینا پڑجائیں۔

بلدیاتی الیکشن میں یہ حال ہورہا ہے توعام انتخابات میں کیا حال ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف صاحب آپ ان معاملات کو سنجیدہ لے لیں، پی پی، ن لیگ سے اتحاد کیا مولانا صاحب سے اچھے تعلقات ہیں۔

ہم نے ہرطرح سے احتجاج کرلیا، سڑکوں پر جاکر دیکھ لیا، اب آپ ہی بتادیں کہ کیا کریں چین یا روس سے احتجاج کریں، آصف زرداری اور بلاول کے الفاظ پر یقین کرتا ہوں جو ملاقات میں کہے تھے۔

ہم لڑنا نہیں چاہتے ہم نہیں چاہتے ہیں کہ آپس میں حالات خراب نہ ہوں، ہمارامینڈیٹ ہے اسے قبول کیا جائے، پیپلزپارٹی کے مینڈیٹ کا بھی احترام ہے، ہمیں پتا ہے کہ اندرون سندھ آپ کی سیٹیں ہیں مگر ہماری سیٹوں پر ڈاکا نہ ڈالو۔

Comments

- Advertisement -