نئی دہلی: بھارت میں انتہا پسندوں نے ٹی وی شو کے دوران سابق کپتان وسیم اکرم پرحملہ کردیا، وسیم اکرم کا گزشتہ سال کا اندیشہ اس سال سچ ثابت ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق سابق پاکستانی کپتان وسیم اکرم بھارتی ٹی وی شو میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی پرتبصرہ کر رہے تھے کہ نامعلوم افراد نے ان پرحملہ کردیا۔
نا معلوم انتہا پسندوں نے پاکستانی ہونے کی بنا پروسیم اکرم اورکیمرہ مین سے بدتمیزی کی، مائیکرو فون چھین لیا اور سابق کپتان کو میچ پرتبصرہ کرنے سے روک دیا۔
خوش قسمتی سے اس حملے میں پاکستان کے سابق کپتان اوردنیا کے مایہ ناز سابق کرکٹر وسیم اکرم کو کسی قسم کا جسمانی نقصان نہیں پہنچا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال بھی وسیم اکرم نے بھارت میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی کے سبب میچ میں کمنڑی کرنے سے انکارکردیا تھا۔
دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا دعویٰ کرنے والے بھارت میں مسلمانوں اوربالخصوص پاکستانیوں کے ساتھ انتہا پسندی بڑھتی جارہی ہے۔
ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں پاک بھارت میچ انتہا پسندوں کی دھمکیوں کے سبب دھرم شالا سے کولکتہ منتقل کرنا پڑا۔
چیئرمین پی سی بی جب پاک بھارت سیریز کے سلسلے میں بھارت گئے تو انتہا پسندوں نے بھارتی کرکٹ بورڈ کے دفتر کا گھیراؤ کرلیا تھا اوردفتر میں زبردستی داخل ہوکرپاکستانی چیئرمین کے خلاف نعرے بازی کی تھی۔
بھارت میں پاکستانی فنکاروں کے ساتھ بھی آئے دن بدتمیزی کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں پاکستان کے نامورکلاسیکل گلوکارغلام علی کا کنسرٹ بھارت میں انتہا پسندوں کے احتجاج کے سبب ملتوی ہوا۔
بھارتی فنکار شاہ رخ خان اورعامرخان بھی انتہا پسندوں کے ہاتھوں شدید مخالفت کا سامنا کرچکے ہیں۔
پاکستان کے سابق وزیرخارجہ خورشید قصوری جب اپنی کتاب کی تقریب رونمائی کے سلسلے میں بھارت گئے تو انہیں بھی وہاں مخالفت کا سامنا کرناپڑا، حد یہ ہوئی کہ ان کے ایونٹ کے منتظم سدبھیر کلکرنی کے منہ پرانتہا پسندوں نے کالک مل دی تھی اوروہ اسی حالت میں تقریب میں شریک ہوئے۔
بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعویٰ کرتا ہے اورجمہوریت کو اپنی شناخت قراردیتا ہے لیکن انتہا پسندی اب اس ملک کی پہچان بنتی جارہی ہے۔