تازہ ترین

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

کرونا ریلیف فنڈز، ہم وطنوں‌ کی مدد کے لیے وسیم اکرم اور عماد وسیم کا بڑا اعلان

کراچی: پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم اور آل راؤنڈر عماد وسیم نے عمران خان ریلیف فنڈ میں دس، دس لاکھ روپے دینے کا اعلان کردیا۔

وزیراعظم کرونا ریلیف فنڈ کے حوالے سے اے آر  وائی نیٹ ورک نے خصوصی نشریات کا اہتمام کیا جس میں اہم شخصیات نے بذریعہ ٹیلی فون شرکت کر کے عطیات دینے کا اعلان کیا جبکہ وزیراعظم عمران خان نے بھی بذریعہ نشریات قوم کے سامنے اہم باتیں پیش کیں۔

ٹیلی تھون کی میزبانی کے فرائض وسیم بادامی، فہد مصطفیٰ اور اقرار الحسن نے انجام دیے۔ اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کے صدر اور سی ای او سلمان اقبال اور اے آر وائی گروپ کی جانب سے ساڑھے چار کروڑ روپے مالیت کی ٹیسٹنگ کٹس، سوٹس بھی ریلیف فنڈز میں دینے کا اعلان کیا گیا۔

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی باسط علی نے اپنے یوٹیوب چینل کی آئندہ تین ماہ کی کمائی وزیراعظم کرونا ریلیف فنڈز میں دینے کا اعلان کیا۔

لیجنڈری کھلاڑی وسیم اکرم اور عماد وسیم نے وزیراعظم کرونا ریلیف فنڈز میں دس، دس لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا جبکہ اس سے قبل قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی بھی 10 لاکھ روپے کی رقم دینے کا اعلان کرچکے ہیں۔

مزید پڑھیں: اے آر وائی نیٹ ورک ٹیلی تھون، معروف شخصیات نے وزیراعظم فنڈز میں بھاری رقم عطیہ کردی

اظہر علی نے پیر کے روز اعلان کیا تھا کہ وہ پاکستان کرکٹ بورڈ سے حاصل ہونے والی آمدنی میں سے پانچ لاکھ جبکہ باقی پانچ لاکھ روپے عطیات جمع کر کے وزیر اعظم فنڈز میں دیں گے۔

یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے کرونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لیے ریلیف فنڈز قائم کرنے کا اعلان کیا اور پاکستانیوں سے اپیل کی کہ وہ دل کھول کر عطیات دیں تاکہ اس مشکل وقت میں غریبوں یا متوسط طبقے کے لوگوں کی پریشانی دور کی جاسکے۔

Comments

- Advertisement -