تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

یہ سبزیاں کھائیں، سرطان کو بھگائیں

سرطان سے تحفظ کے لیے ان سبزیوں کا استعمال کسی مسیحا سے کم نہیں، طبی ماہرین نے بتادیا۔

ورلڈ کینسر ریسرچ فنڈ کے مطابق براسیکاسی خاندان سے تعلق رکھنے والی کروسیفیرس سبزیاں جیسے واٹر کریس، شاخ گوبھی(بروکولی) اور پالک کے باقاعدگی استعمال سے انسان تیس سے چالیس فیصد تک سرطان سے بچاؤ میں معاون ہوسکتا ہے۔

ساؤتھ ڈکوٹا اسٹیٹ یونیورسٹی میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق واٹرکریس اور بروکولی جیسی ہری سبزیاں صرف ایک روز کے اندر کینسر کے 75فیصد اسٹیم سیلز کو مارنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، اور یہ اس کے بنیادی ماخذ پر حملہ کرتی ہیں۔

مول ڈے نامی ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ سرطان کی رسولیاں تابکاری یا کیموتھراپی سے علاج کیے جانے کے بعد بھی ان کے اسٹیم سیلز باقی رہ جاتے ہیں اس حقیقت نے انہیں اور اس کے ساتھیوں کو ان اسٹیم سیلز کو تباہ کرنے کے طریقے تلاش کرنے کی ترغیب دی اوراب انہوں نے توقع سے بہت جلد اپنا سب سے مہلک ہتھیار دریافت کر لیا ہے۔

پی ای آئی ٹی سی کیا ہے؟

پی ای آئی ٹی سی قدرتی طور پر پایا جانے والا مادہ یا مرکبات ہے، جو ان سبزیوں کے چبانے کے دوران خارج ہوتا ہے۔

واٹرکریس اور  بروکولی ہی کیوں؟

واٹر کریس اور بروکولی فائٹو کیمیکلز سے بھری ہوئی ہوتی ہیں جو گلوکوزینولیٹس کے نام سے جانا جاتا ہے، جو کینسر کے اسٹیم سیلز کی نشوونما کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔

یہ غذائیت کے انتہائی الکلائن ذرائع ہیں اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہیں، جو مختلف قسم کے کینسر کے خطرے کو کم کرنے کے لیے مؤثرقرار دیئے گئے ہیں۔Watercress: Health benefits and nutritional breakdown دونوں میں لوٹین بھی ہوتا ہے، جو امریکن کینسر سوسائٹی سے منسلک ایک مرکب ہے جو مثانے اور کولوریکٹل کینسر کے خطرے کو نمایاں طور پر کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔

یہ مرکب کتنا استعمال کرنے کی ضرورت ہے؟

مطالعہ کے دوران محققین نے کینسر کے اسٹیم سیلز پر پی ای آئی ٹی سی کی کم از کم 20 مائیکرومولر ارتکاز کا استعمال کیا۔ انہوں نے چوہوں پر 5 سے 15 مائیکرومولر کی خوراک کا مزید تجربہ کیا جو بھی کارآمد ثابت ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: ’پاکستان میں ذیابطیس نے تباہی پھیلا دی

ساؤتھ ڈکوٹا اسٹیٹ یونیورسٹی کے محققین نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ ہفتے میں اپنی خوراک میں صرف چند اونس واٹر کریس اور بروکولی کو شامل کرنا کینسر کے اسٹیم سیلز کے پھیلاؤ اور نشوونما کو کم کرنے پر نہایت حیرت انگیز کام کرتا ہے۔

Comments

- Advertisement -