منگل, مارچ 25, 2025
اشتہار

نوازشریف 3 بار وزیراعظم رہے اُن کا احترام کرتے ہیں، علی محمد خان

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما اور سینیٹر علی محمد خان نے کہا ہے کہ نوازشریف 3 بار وزیراعظم رہے اس لیے ہم اُن کا احترام کرتے ہیں، نوازشریف کو بہترین علاج کی سہولتیں فراہم کرنا چاہتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق نواز شریف کوطبی سہولتوں کی عدم فراہمی کے معاملے پرسینیٹ میں اپوزیشن نے احتجاج کیا اور سینیٹ کی کارروائی سے واک آؤٹ کیا۔

اپوزیشن ارکان نے مطالبہ کیا کہ نواز شریف کو علاج کی سہولتیں فراہم نہیں کی جارہیں۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کوبہترین طبی سہولتیں دی جائیں ،وزیراعظم عمران خان کا اعلان

تحریک انصاف کے سینیٹر کا کہنا تھا کہ  نواز شریف 3بار وزیر اعظم رہےاور ہم ان کا احترام بھی کرتےہیں اس لیے انہیں بہترین علاج کی سہولتیں فراہم کرنا چاہتے ہیں۔ نوازشریف کے معاملے پر ایوان جیسےچاہےہدایت کرے، اگر کمیٹی تشکیل دینے کا معاملہ سامنے آیا تو اُس پر بھی رضامند ہیں۔

اس موقع پر مسلم لیگ ن کے سینیٹر راجہ ظفر الحق کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی صحت کےمعاملےپرحکومت غیرسنجیدہ ہے، ایسےاسپتال لےجایاجاتاہے جہاں دل کےعلاج کی سہولت نہیں، اپوزیشن حکومت کے غیرسنجیدہ رویے پر ایوان کی کارروائی سے واک آؤٹ کررہی ہے۔

قبل ازیں وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک بیان میں بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے نوازشریف کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت جاری کردی۔

یہ بھی پڑھیں: علاج نہیں کراؤں گا، نواز شریف

اُن کا کہنا تھا کہ  نواز شریف جس ڈاکٹر یا اسپتال سےعلاج کرانے کے خواہش مند ہیں انہیں وہاں منتقل کیا جائے گا اور میڈیکل بورڈ کی سفارشات پر بھی مکمل عملدرآمد کیا جائے۔

یاد رہے دو روز قبل سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے دعویٰ کیا تھاکہ نوازشریف کو گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 4 بار انجائنا کا درد اٹھا مگر حکومت انہیں کوئی طبی امداد فراہم نہیں کررہی۔

بعد ازاں حکومت کی جانب سے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو جیل سے اسپتال منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم انہوں نے جیل سے اسپتال منتقل ہونے سے انکار کر دیا تھا۔

ایک روز قبل بھی نواز شریف نے جیل سے اسپتال جانے سے انکار کردیا تھا ، مریم نواز کا کہنا تھا کہ دل کی تکلیف اور طبیعت خرابی کے باوجود ابو نے دادی، چچا اور میرے اصرار پر بھی علاج کرانے سے صاف انکار کردیا کیونکہ وہ اسپتال گھومنے اور علاج کے نام پر کی جانے والی تضحیک کا نشانہ بننے کو اب تیار نہیں ہیں۔

خیال رہے 25 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پرضمانت پررہائی سے متعلق فیصلہ سنایا تھا، فیصلے میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا نوازشریف کو کوئی ایسی بیماری لاحق نہیں جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے، عدالتی فیصلے کے بعد نوازشریف کو جناح اسپتال سے ایک بار پھر کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید کی جرمانے کا حکم سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں