تازہ ترین

مسلح افواج کو قوم کی حمایت حاصل ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف نے سعودی وزیر...

نواز شریف نے استعفی دیا تو دو نومبر کو دھرنا نہیں جشن ہو گا،عمران خان

اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ اگر نواز شریف نے استعفیٰ دیا تو دو نومبر کو دھرنا نہیں جشن منائیں گے،چوہدری نثار کو ایک کرپٹ آدمی کے لیے کام پر شرمندہ ہونا چاہیے، پرویز مشرف کی ڈکٹیٹر شپ نواز شریف کی آمریت سے بہتر تھی۔

سربراہ تحریک انصاف عمران خان نے بنی گالہ میں اپنی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں چوہدری نثار کی پریس کانفرنس پر ردعمل دینے آیا ہوں، پرویز رشید کو قربانی کا بکرا بنایا گیا ہے اصل کردار کوئی اور ہے۔

اسی سے متعلق : پرویز رشید جھوٹی خبر کو روکنے میں ناکام رہے: چوہدری نثار

عمران خان نے کہا کہ پرویز رشید سنجیدہ آدمی ہیں کوئی بچے نہیں کہ اپنے باس کی منظوری کے بغیراسٹوری آگے بھیج دیں،اس کہانی کے پیچھے شاہی خاندان کے لوگ ہیں کیوں کہ وہ ملک کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں،اسرائیلی اور بھارتی حکمرانوں کو خوش کرنے کے لیے یہ اسٹوری لیک ہوئی اور اسے باقاعدہ فیڈ کیا گیا۔

انہوں نے تحقیقات کا دائرہ کار بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تفتیش کروانی چاہیے کہ اس کے پیچھے اصل کردار کون ہیں اور اس سازش کے تانے بانے کہاں جا کرملتے ہیں۔

عمران خان نے چوہدری نثار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری نثار! آپ غلط لوگوں کو سپورٹ کرتے ہیں آپ کا ضمیر کیسے مطمئن ہے؟اگر آپ کرپٹ آدمی کی حمایت کرتے رہیں گے تو یہ ملک سے غداری ہوگی۔

سربراہ تحریک انصاف نے سوال کیا کہ شاہی خاندان کے پاس جائیداد کہاں سے آئی،چوہدری نثار نے خود تسلیم کیا مے فئیر کی پراپرٹی 90 کی دہائی میں خریدی گئی تھی جس کا نوازشریف نے انکار کیااور قومی اسمبلی میں بتایا کہ 2005ء میں خریدی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار سے اپیل کرتا ہوں کہ نوازشریف کو کہیں کہ جواب دیں جس طرح ڈیوڈ کیمرون کی پارلیمنٹ نے جواب مانگا ہر جمہوری ملک میں ایسا ہی ہونا چاہیے۔

خیبر پختون خوا کا راستہ بند کرنے کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ وفاق کہتی ہے کہ وہاں سے مسلح لوگ آرہے ہیں تو پھر لال حویلی کیوں بند کی گئی تھی جب کہ لال حویلی میں سوائے سگار کے کوئی ہتھیار نہیں تھا۔

علی امین گنڈا پور کی گاڑی سے اسلحہ کی بر آمدگی پر عمران خان نے کہا کہ گنڈا پور کودھمکیاں تھیں طالبان نے ممبر اسمبلی کو دھمکیاں دیں، اس لیے وہ بلٹ پروف گاڑی اور مسلح افراد کے ہمراہ سفر کرتے ہیں،اسلحہ مسلح گارڈ کے پاس تھا جس کا لائسنس بھی ہے لیکن پھر بھی اسلحہ اور گاڑی ضبط کرلی۔

عمران خان نے کہا کہ بنی گالہ میں کارکنان ہی نہیں میری بہنیں آرہی ہیں، ہماری فیملیز آرہی ہیں تو ہم اسلحہ کیوں منگوائیں گے؟ حکومت ہوش کے ناخن لے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر آپ صوبے کے وزیر کو بولیں گے تو وزیر اعلیٰ پرویز خٹک بھی جواب دے گا سی پیک میں پختونخوا کو نظر انداز کیا گیا، یہ مسلم لیگ کے لوگ خود کررہے ہیں جس سے چھوٹوں صوبوں میں خدشات جنم لے رہے ہیں،تین سال پہلے منصوبے کی منظوری پر دستخط ہوئے آپ نے اب بتایا۔

عمران خان نے کہا کہ 1975ء کے بعد اب تک تحریک انصاف واحد عوامی جماعت ہے جس کی نمائندگی ہر صوبے میں موجود ہے،انہوں نے کہا کہ یہ کونسی جمہوریت ہے کہ لوگوں پر مظالم کیے جارہے ہیں، اس دور حکومت سے بہتر مشرف کی ڈکٹئیر شپ تھی ایسا تو مشرف دور میں بھی نہیں ہوا جیسا اب ہورہا ہے۔

سربراہ تحریک انصاف نے اسلام آباد اور پنجاب کی پولیس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کرپٹ ہے اور یہ بات آپ کو معلوم بھی ہے،تو پھر آپ کو اللہ کو جواب دینا ہے اس لیے حق اور سچ کا ساتھ دیں نوکری اللہ کے ہاتھ میں ہے کسی وزیر مشیر کے نہیں۔

Comments

- Advertisement -