کرونا وائرس کی معمولی شدت سے متاثر ہونے والے افراد میں طویل المعیاد علامات کی وجہ مخصوص قسم کے مدافعتی خلیات میکروفیجز ہیں جو ورم اور میٹابولک سسٹم کے اثرات کو کئی ماہ تک کے لیے بدل دیتے ہیں۔
سوئیڈن کے کیرولینسکا انسٹیٹوٹ اور جرمنی کے ہیلمولٹز سینٹر میونخ اور ٹیکنیکل یونیورسٹی آف میونخ کی اس تحقیق میں یہ انکشاف ہوا ہے، تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ خاص قسم کے خلیات انفلیمٹری اور میٹابولک ایکسپریشن کو بیماری کے بعد 3 سے 5 ماہ کے لیے بدل دیتے ہیں۔
محققین نے لیبارٹری میں ان خلیات کو خون سے الگ کیا اور اسپائیک پروٹین، اسٹرائیڈز اور lipopolysaccharides کے ذریعے مدافعتی نظام کو متحرک کیا گیا پھر خلیات کا آر این اے سیکونس بنایا گیا اور ورم کے بنیادی عنصر کو جانچا گیا۔
تحقیق میں پتہ چلا کہ مالیکیولز بیماری کے کئی ماہ بعد بھی زیادہ مقدار میں بن رہے تھے۔
تحقیق میں leukotrienes نامی پرو انفلیمٹری مالیکیولز کے اجتماع کو بھی دریافت کیا گیا جن کو دمہ کے ساتھ منسلک کیا جاتا ہے جب کہ مدافعتی خلیات leukotrienes میں کی سطح میں اضافہ برقرار رہنا بھی حیران کن تھا۔
اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل Mucosal امیونولوجی میں شائع ہوئے۔