تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

جسم پر ذہنی دباؤ کے کیا کیا اثرات پڑتے ہیں؟

اگر آپ ذہنی دباؤ کا سامنا کر رہے ہیں تو یہ سمجھ لیں کہ آپ اکیلے نہیں ہیں، آپ کے ارد گرد اور پوری دنیا میں اور بھی بہت سے لوگ موجود ہیں جو ذہنی دباؤ کا مقابلہ کر رہے ہیں۔

ذہنی دباؤ سے نمٹنے کے لیے ڈاکٹر اور ماہرین نفسیات آپ کی مدد کرنے کے لیے موجود ہوتے ہیں، تاہم ذہنی دباؤ کے حوالے سے چند اہم باتیں معلوم کرنا آپ کے لیے نہایت مفید ثابت ہو سکتا ہے، جس کے بعد اسٹریس یعنی ذہنی دباؤ کی منیجمنٹ آپ کے لیے کہیں زیادہ آسان ہو سکتی ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق ذہنی دباؤ کا مطلب ہے کہ آپ کے جذبات آپ پر حاوی ہیں یا آپ شدید خطرہ محسوس کرتے ہیں۔ یہ ذہنی دباؤ بڑے مسائل کی وجہ سے ہو سکتا ہے، جیسا کہ کوئی کہے کہ ایک شخص نے میرے ساتھ بہت برا کیا، گھریلو تشدد، بے گھری، روزگار نہ ہونا، صحت کی سہولیات کا نہ ہونا، یا معاشرتی تشدد وغیرہ۔ چھوٹے مسائل جیسا کہ گھریلو جھگڑے، مستقبل کے بارے میں اندیشے وغیرہ۔

روزمرہ زندگی میں ذہنی دباؤ کا سامنا کرنا عام بات ہے، لیکن شدید ذہنی دباؤ ہمارے جسم پر برے اثرات ڈالتا ہے، اکثر لوگ ذہنی دباؤ میں کچھ ناخوش گوار احساسات کا سامنا کرتے ہیں۔

ان اثرات میں مندرجہ ذیل شامل ہیں، جو نمودار ہو کر آپ کو خبردار کر سکتے ہیں:

سر درد

کندھے اور گردن میں درد

بھوک کا احساس نہ ہونا

گلے میں کچھ پھنسے رہنا

کمر میں درد

سینے پر دباؤ

پیٹ خراب ہو جانا

پٹھوں میں کھچاؤ

شدید ذہنی دباؤ کی صورت میں کچھ لوگ خود کو جسمانی طور پر بیمار محسوس کرتے ہیں، جیسا کہ جلد پر خارش ہونا، انفیکشن ہونا، بیماریوں کا سامنا کرنا، یا پھر ہاضمے کے مسائل وغیرہ۔

بہت سے لوگ جب شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہوں تو وہ:

توجہ مرکوز نہیں رکھ سکتے

جلدی غصے میں آ جاتے ہیں

ٹک کر نہیں بیٹھ سکتے

سونے میں دشواری محسوس کرتے ہیں

اداسی محسوس کرتے ہیں یا اپنے آپ کو قصور وار ٹھہراتے ہیں

پریشان ہو جاتے ہیں

روتے ہیں

بہت زیادہ تھکن محسوس کرتے ہیں

انھیں بھول پہلے کم یا زیادہ لگتی ہے

یاد رکھیں کہ ذہنی دباؤ کی وجہ سے تکلیف دہ احساسات و خیالات کا آنا ایک قدرتی عمل ہے، لیکن اگر ہم ان خیالات اور احساسات میں الجھ جائیں تو یہ مسئلہ بن جاتے ہیں۔

عالمی ادارۂ صحت کا کہنا ہے کہ جب آپ ان احساسات میں الجھ جائیں تو سب سے پہلا جو کرنے کا کام ہے وہ یہ ہے کہ آپ توجہ مرکوز کرنا شروع کریں، اور گہری دل چسپی لیں، مثال کے طور پر اگر آپ کوئی مشروب پی رہے ہیں تو اس پر توجہ مرکوز کر کے اس کے ذائقے سے لطف لینا شروع کریں۔

Comments

- Advertisement -