تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

انٹرنیٹ پر دکھائی دینے والے ایرر 404 کا کیا مطلب ہے؟

انٹرنیٹ پر ویب براؤزنگ کے دوران کچھ ویب سائٹس کھلتی نہیں بلکہ ہمارے سامنے پیج ناٹ فاؤنڈ لکھا ہوتا ہے جس کے نیچے ایک ایرر نمبر درج ہوتا ہے۔ مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ ان ایرر نمبروں کا مطلب کیا ہوتا ہے؟

کچھ ویب سائٹ ایرر کوڈز ہماری ہی غلطی کا نتیجہ ہوتے ہیں، مگر زیادہ تر ایسے ہوتے ہیں جو سرور سے متعلق مسائل کا نتیجہ ہوتے ہیں جن کو ویب سائٹ ایڈمنسٹریشن ہی ٹھیک کرسکتی ہے۔

آج ہم آپ کو انہی ایررز سے متعلق بتانے جارہے ہیں۔

ایرر 404 : یہ سب سے زیادہ نظر آنے والا ایرر کوڈ ہے، جس کا مطلب ہے کہ پیج کو دریافت نہیں کیا جاسکتا۔

زیادہ تر یہ ایرر اس وقت نظروں کے سامنے آتا ہے جب آپ کسی ویب سائٹ کا یو آر ایل صحیح ٹائپ نہ کررہے ہوں، تو ٹائپ کی غلطی کو ٹھیک کریں اور بس، تاہم اگر آپ درست یو آر ایل درج کررہے ہیں اور پھر بھی ناکامی کا سامنا ہورہا ہے، تو اس کا مطلب ہوتا ہے کہ پیج ڈیلیٹ ہوگیا ہے یا مووڈ کردیا گیا ہے۔

ایرر 400 : اس ایرر کو یوزر کی بیڈ ریکویسٹ کے طور پر بھی جانا جاتا ہے، گوگل کروم پر اس ایرر کے ساتھ یہ میسج سامنے آتا ہے کہ پیج اس وقت کام نہیں کررہا جس کے ساتھ رہنمائی کے لیے کچھ ہدایات دی گئی ہوتی ہیں۔

عموماً یہ ایرر ہماری ہی کسی غلطی کا نتیجہ ہوتا ہے، جیسے یو آر ایل درست نہ لکھنے پر سرور ہماری ریکویسٹ کو سمجھ نہیں پاتا یا جو فائل اپ لوڈ کررہے ہوں وہ بہت زیادہ بڑی ہو۔

اگر یہ ایرر سامنے آرہا ہے تو کیشے کو کلیئر کریں اور یو آر ایل کو درست کریں، اگر پھر بھی مسئلہ برقرار ہے تو گوگل سے مشورہ کریں۔

ایرر 410 : یہ گون اسٹیٹس ایرر ہے، اس کے ساتھ کچھ ایسا میسج سامنے آسکتا ہے کہ مذکورہ صفحہ موجود ہی نہیں ڈیلیٹ کردیا گیا۔ یہ ڈیوائس کا مسئلہ نہیں ہوتا بلکہ ویب سائٹ ایڈمنسٹریشن نے پیج کو ہی ڈیلیٹ کردیا ہے یا ان کی جانب سے کوئی مسئلہ ہے۔

ایرر 451 : یہ کوڈ آپ کو کسی یو آر ایل کو دیکھنے سے متعدد قانونی وجوہات سے روکنے کی عکاسی کرتا ہے۔ مثال کے طور پر کسی ادارے یا فرد کی جانب سے کسی پیج پر مواد کو ہٹانے کے لیے قانونی درخواست کی جاتی ہے تو پھ یہ ایرر سامنے آسکتا ہے۔

ایرر 503 : یہ بھی بہت معروف ایرر ہے جس کے ساتھ لکھتا ہوتا ہے 503 سوس ان اویل ایبل، جو اس وقت سامنے آتا ہے جب کوئی ویب سائٹ ڈاؤن ہو۔ ایسا ہونے پر ویب سائٹ تک رسائی سائٹ کے مسئلے کے ٹھیک ہونے تک نہیں ہوتی۔

اس کی مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں جیسے سائٹ کا سرور کسی وجہ سے ڈاؤن ہوگیا، بہت زیادہ افراد بیک وقت کسی سائٹ پر آگئے، سائٹ پر کوئی بگ ہو یا کسی نے اسے آف لائن کردیا۔

Comments

- Advertisement -