تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

سال 2015: دنیا بھرمیں کیا کیا ہوا؟

سال 2015 اپنی تمام ترحشرسامانیوں اور ہنگامہ آرائیوں کے ساتھ بالاخراختتام پذیرہورہا ہے اس سال میں اس کرہ ارض نے بے پناہ سیاسی ، سماجی اور ماحولیاتی تبدیلیوں کا سامنا کیا ہے۔

یہ سال دہشت گردوں اوران سے نبرد آزما قوتوں کے لئے ایک مشکل سال رہا جہاں دہشت گرد بڑے غیرانسانی حملے کرنے میں کامیاب رہے وہیں ان کے خلاف بڑے محاذ بھی تشکیل پائے اوردہشت گرد کو بڑی زکیں بھی پہنچائیں گئی۔

اس سال کے سورج نے انسانی تاریخ کے کئی بڑے تنازعے حل ہوتے بھی دیکھے جیساکہ امریکہ اورکیوبا کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی اور ایران اورعالمی طاقتوں کے درمیان کامیاب نیوکلئیرڈیل کا طے پاجانا شامل ہے۔
نیپال نے اس سال اپنی تاریخ کا ہولناک زلزلہ دیکھا جس میں ہزاروں افراد جاں بحق ہوئے جبکہ کثیرپیمانے پر انفرا اسٹرکچر بھی تباہ ہوا۔

آئیے نظرڈالتے ہیں سال 2015 میں عالمی سطح پر پیش آنے والے اہم ترین واقعات پرجنہوں نے عالمی منظرنامے پر اہم اثرات مرتب کئے ہیں۔

 – نائجیریا میں قتلِ عام –

جنوری 3 -7: نائجیریا کے شہرباگا اور اس سے ملحقہ دیہاتوں میں شدت پسند تنظیم بوکو حرام نے قتل وغارت کا سلسلہ شروع کیا جو کہ پانچ روز تک جاری رہا۔

نائجیریا میں حکومت مخالف دہشت گرد تنظیم کی جانب سے کئے جانے والے اس قتلِ عام میں 2000 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔

 – یوکرائن میں جنگ بندی –

فروری 12: یوکرائن میں نومبر 2013 سے جاری سیاسی بحران کے حل کے لئے روس، یوکرائن، جرمنی اورفرانس کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا جس میں جنگ بندی اوربھاری اسلحے کا انخلاء شامل ہیں۔

تاہم جنگ بندی کے چند روز بعد ہی یوکرائنی حکومت اورروس نوازباغیوں کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ جنگ بندی کے پہلے دن ہی معاہدے کی 139 بارخلاف ورزی ہوئی اور طرفین کیجانب سے بھاری ہتھیاروں کا انخلاء بھی ممکن نہ ہوسکا۔

 – سعودی اتحاد کا یمن پرحملہ –

مارچ 25: عرب ممالک پرمشتمل سعودی اتحاد نے یمن کی حکومت کو بچانے کے لئے حملہ کردیا۔

یمن میں حوثی قبائل نے کئی ماہ تک صدارتی محل کا محاصرہ کررکھا تھا جو کہ 22 جنوری کو یمنی صدر عبدالرباح منصورہادی کے استعفے کے بعد اختتام پذیرہوا۔

 – نیپال میں ہولناک زلزلہ –

اپریل 25: نیپال میں 7.8 شدت کے زلزلے نے پورے ملک کو لرزہ کررکھ دیا، اس ہولناک زلزلے میں کل 9،018 ہلاکتیں ہوئیں جن میں 8،857 نیپال میں، 130 بھارت میں، چین میں 27 اور بنگلہ دیش میں 4 افراد ہلک ہوئے۔

مئی 12: نیپال میں 7.3 شدت کا ایک اور زلزلہ آٰیا جس میں کل 218 افراد ہلاک ہوئے جن میں 153 کا تعلق نیپال سے، 62 ہندوستان میں ، چین میں 1 اوربنگلہ دیش میں دو افراد شامل ہیں۔

واضح رہے کہ نیپال میں آنے والے اس زلزلے کے سبب انفرا سکٹرچرکوبھی شدید نقصان پہنچ ہے۔

– امریکہ ایران نیوکلئیرڈیل –

جولائی 14: ایران اورعالمی طاقتوں کے درمیان تاریخ سازنیوکلیئرڈیل طے پا گئی جس کے تحت ایران پرعائد اقتصادی پابندیاں ختم کی جائیں گی۔

امریکہ، روس، فرانس، چین اورجرمنی نے ایران کے ساتھ نیوکلئیرمعاہدے کا اعلان کیا جس کے تحت ایران اپنے ایٹمی پروگرام پر کام بند کردے گا اور اس کے عوض بین الاقوامی طاقتیں ایران پرعائد معاشی اور اقتصادی پابندیاں اٹھائیں گی۔

اس معاہدے پرسعودی عرب اوراسرائیل نے شدید احتجاج کیا تھا تاہم دیگرکئی ممالک نے اس فیصلے کو سراہا۔

 – کیوبا اورامریکہ میں تعلقات کی بحالی –

جولائی 20: امریکہ اور کیوبا کے درمیان سرد جنگ کے زمانے سے متروک سفارتی تعلقات بالاخر 54 سال بعد بحال ہوگئے۔

امریکہ اورکیوبا کے دارالحکومتوں میں سفارت خانوں کا قیام عمل پذیرہوا اور اس موقع پر کیوبا کے وزیرِ خارجہ برونو پریلا نے واشنگٹن میں کیوبا کا جھنڈا لہرایا۔

 – یورپ پرمہاجرین کی یلغار –

ستمبر 4: ترکی کے نزدیکی ساحل پرملنے والی تین سالہ شامی بچے ایلان کردی کی لاش نے ساری دنیا کی توجہ مہاجرین کے مسائل کی جانب مبذول کرالی۔

یورپ دوسری جنگِ عظیم کے بعد مہاجرین کے سب سے بڑے بحران سے گزررہاہے۔ شام، عراق، افغانستان، نائجیریا، صومالیہ اور دیگر کئی ممالک سے لاکھوں کی تعداد میں مہاجرین یورپ کا رخ کررہے ہیں۔

پناہ گزینوں میں سب سے زیادہ تعداد شامی مہاجرین کی ہے یعنی 50 فیصد، دوسرے نمبر پر20 فیصد افغان مہاجرین ہیں جبکہ عراق سے تعلق رکھنے والے مہاجرین کی تعداد 7 فیصد ہے۔

یورپ پہنچنے والے مہاجرین کے مسئلے کی سنگینی کا اندازہ اپریل میں ہوا جب بحیرہ روم میں مہاجرین کی پانچ کشتیاں ڈوب گئی جن میں 2000 سےزائد افراد سوارتھے جن میں سے 1200 ڈوب کر جاں بحق ہوگئے۔

 – سانحہ منیٰ –

ستمبر 24 : سعودی عرب کے شہر مکہ میں حج کے موقع پر منیٰ کے مقام پربھگدڑمچ گئی جس میں کم ازکم 2،200افراد جاں بحق جبکہ 900 سے زائد زخمی ہوئے۔ منیٰ میں پیش آنے والے اس سانحے میں 650 افراد ابھی بھی لاپتہ ہیں۔

سانحہ منیٰ حج کی تاریخ میں پیش آنے والا اب تک کا سب سے بڑا انسانی سانحہ ہے جس میں اس قدرکثیرتعداد میں انسانی جانوں کا ضیاع ہوا۔

 – پیرس حملہ –

نومبر13: فرانس کے دارالحکومت پیرس میں داعش نے ایک انتہائی منظم حملہ کیا جس کنسرٹ ہال، کیفیز، ریستورانوں اورفٹ بال اسٹیڈیم کونشانہ بنایا گیا۔

پیرس اٹیک میں سات حملہ آوروں نے بے تحاشہ گولیاں برسائیں اورخودکش حملے کئے، اس حملے میں کل 130 افراد ہلاک ہوئے جس کے بعد فرانس میں ایمرجنسی نافذکردی گئی۔

اس سے قبل 7 جنوری کو پیرس میں واقع جریدے ’شارلی ایبڈو‘ کے دفتر کو توہین آمیز خاکے چھاپنے پرنشانہ بنایا گیا تھا جس میں 12 افراد ہلاک اور11 زخمی ہوئے تھے۔

 – عالمی ماحولیاتی تبدیلی کانفرنس –

نومبر 30: دنیا میں ماحولیاتی تبدیلی کے مسئلے کی سنگینی کے پیشِ نظر پیرس میں ایک عالمی کانفرنس ہوئی جس میں 195 ممالک نےحصہ لیا۔

کانفرنس میں ایک عالمی معاہدہ طے پایا جس کے تحت ماحولیاتی تبدیلیوں کے سدباب کے لئے ایک عالمی ایکشن پلان تشکیل دیاگیا۔

پلان میں طے پایا ہے کہ عالمی کاوشوں سے سال 2020 تک درجہ حرارت کودو ڈگری نیچے لایا جائے گا۔

Comments

- Advertisement -
فواد رضا
فواد رضا
سید فواد رضا اے آروائی نیوز کی آن لائن ڈیسک پر نیوز ایڈیٹر کے فرائض انجام دے رہے ہیں‘ انہوں نے جامعہ کراچی کے شعبہ تاریخ سے بی ایس کیا ہے اور ملک کی سیاسی اور سماجی صورتحال پرتنقیدی نظر رکھتے ہیں