منگل, دسمبر 3, 2024
اشتہار

بھارتی کپتان روہت شرما کے لیے ورلڈ کپ سے پہلے کیا معاملہ دردِ سر بن گیا؟

اشتہار

حیرت انگیز

آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ رواں سال اکتوبر نومبر میں بھارت میں کھیلا جانا ہے تاہم میگا ایونٹ سے قبل میزبان کپتان روہت شرما کے لیے بڑا مسئلہ کھڑا ہوگیا ہے۔

روہت شرما کے لیے سب سے بڑا مسئلہ کسی بھی ٹیم کی بیٹنگ لائن میں چوتھے نمبر پر معتبر بلے باز کی عدم دستیابی ہے جس کی وجہ سے وہ پریشانی کا شکار ہوگئے ہیں۔

ماضی میں چوتھے نمبر پر بڑے نام بلے بازی کرکے ہندوستان کو فتوحات دلاتے رہے ہیں ان میں ایک نام جارح مزاج سابق کرکٹر یوراج سنگھ کا بھی ہے تاہم 2017 میں ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد سے تاحال کوئی مستند بلے باز اس پوزیشن پر اپنی مستحکم جگہ نہیں بنا سکا ہے۔

- Advertisement -

یووراج کی ریٹائرمنٹ کے بعد چوتھے نمبر پر ایک درجن کھلاڑیوں کو آزمایا گیا جس میں سے صرف آئیر اور رشبھ پنت نے ہی کچھ نمایاں کارکردگی دکھائی اور 10 سے زائد بار بیٹنگ کی۔

بھارتی ٹیم کے لیے کئی بڑی اننگ کھیلنے والے شریاس آئیر اپنی کمر کی چوٹ کی وجہ سے ٹیم سے باہر ہوچکے ہیں اور اب تک اس پوزیشن پر کوئی مستحکم بلے باز نظر نہیں آ رہا ہے کیونکہ کہ پنت جو چند ماہ قبل خوفناک کار حادثے کا شکار ہوئے تھے ان کے بھی میگا ایونٹ کے لیے ٹیم میں جگہ بنانے کا امکان کم ہے۔

بھارتی کپتان روہت شرما نے ممبئی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ بیٹنگ لائن میں نمبر چار ہمارے لیے طویل عرصے سے ایک مسئلہ بنا ہوا ہے۔ اس پوزیشن پر شریاس ایئر نے بیٹنگ کی اور اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن کمر کی تکلیف کی وجہ سے وہ کھیل سے دور ہے۔

روہت شرما کا کہنا تھا کہ اس پوزیشن پر چند سال میں جن کو آزمایا ان میں سے کئی لوگ مختلف واقعات میں زخمی ہوچکے ہیں۔ ائیر اور کے ایل راہول جو ران میں لگنے والی چوٹے سے صحت یاب ہو رہے ہیں نے نیٹ پر دوبارہ بیٹنگ شروع کر دی ہے لیکن ان کی بھی اسی ماہ شروع ہونے والے ایشیا کپ میں شمولیت یقینی نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ائیر اور راہول چار پانچ ماہ سے نہیں کھیلے وہ سرجری کے بعد ٹیم میں آئیں گے مجھے بھی ایک بار سرجری کرانا پڑی تھی اور معلوم ہے کہ اس کے بعد ٹیم میں واپسی کتنی مشکل ہوتی ہے۔

روہت شرما نے کہا کہ ورلڈ کپ جیتنا ہر کپتان کی خواہش ہوتی ہے ان کی بھی ہے لیکن یہ آپ کو تھالی میں رکھ کر پیش نہیں کیا جاتا بلکہ اس کو حاصل کرنے کے لیے سخت محنت کرنا ہوتی ہے اور ہم گزشتہ سالوں سے محنت کرتے آ رہے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں