تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

پولیو کیا ہے، کیسے ہوتا ہے اور اس کے کیا اثرات ہیں ؟

پولیو وائرس کی وجہ سے ہونے والی ایک موذی بیماری ہے، پولیو زندگی بھر کے لئے معذوری کا باعث بنتی ہے اور جان لیوا بھی ہوسکتی ہے، اس کے لئے کوئی علاج دستیاب نہیں ہے مگر اس سے ویکسین کی مدد سے بچا جاسکتا ہے۔

پولیو کیا ہے؟
پولیو مائلائٹس (پولیو) ایک وبائی (تیزی سے پھیلنے والا) مرض ہے جو پولیو وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے، یہ اعصابی نظام پر حملہ آور ہوتا ہے اور ٹانگوں اور جسم کے دوسرے اعضاء کے پٹھوں میں کمزوری کی وجہ بن سکتا ہے یا چند صورتوں میں محض چند گھنٹوں میں موت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

پولیو کیسے منتقل ہوتا ہے؟

پولیو وائرس کسی متاثرہ فرد کے پاخانے سے آلودہ ہوجانے والے پانی یا خوراک میں موجود ہوتا ہے اور منہ کے ذریعے صحت مند افراد کے جسم میں داخل ہو سکتا ہے، وائرس کی تعداد جسم میں جا کر کئی گنا بڑھ جاتی ہے اور متاثرہ فرد کے جسم سے ایسی جگہوں پرخارج ہوتا ہے جہاں سے بہ آسانی کسی دوسرے انسانی جسم میں داخل ہو جاتا ہے۔

پولیو کی علامات کیا ہیں؟

پولیو کی ابتدائی علامات یہ ہیں:
بخار
تھکاوٹ
سردرد
متلی
گردن میں اکڑاؤ
اعضاءمیں درد
جسمانی اعضاء، زیادہ ترٹانگوں میں اچانک کمزوری / فالج کا حملہ ہونا، جو زیادہ تر غیر متناسب اور مستقل ہوتا ہے۔

کس کو پولیو کا شکار ہونے کا خطرہ زیادہ ہے؟

گو کہ ہر شخص کے لئے یہ خطرہ موجود ہے، لیکن پولیو زیادہ تر پانچ سال سے کم عمر کے ایسے بچوں کو متاثر کرتا ہے جنہیں پولیو سے بچاؤکے قطرے نہ پلائے گئے ہوں۔

پولیو کے کیا اثرات ہوتے ہیں؟

پولیو کے اثرات میں سے اول یہ کہ پولیو سے متاثر ہونے والے ہر200 افراد میں سے ایک مریض ناقابل علاج فالج (عموماً ٹانگوں میں) کا شکار ہوجاتا ہے۔

دوسرے نمبر پر فالج کا شکار ہونےوالوں میں سے5سے 10 فیصد وائرس کی وجہ سے اپنے سانس کے پٹھوں کی حرکت بند ہوجانے کی وجہ سے مر جاتے ہیں۔

اور سوئم یہ کہ پولیو ٹانگوں اور بازوؤں کو مفلوج کرنے کی وجہ بنتا ہے جس کا علاج ممکن نہیں ہے اور یہ بچوں کو زندگی بھر کے لئے معذور بنا دیتا ہے۔ کچھ مریضوں میں جب وائرس سانس لینے کے عمل کو مفلوج کر دے تو پولیو موت کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔

بچوں کو اورل پولیو ویکسین (او پی وی) کے دو قطرے دیے جاتے ہیں گھر گھر مہم اس لئے چلائی جاتی ہیں کہ ہر بچے تک پہنچا جاسکے تاکہ کوئی بھی بچہ پولیو ویکسین کے دو قطروں سے محروم نہ رہ جائے اور اسے پولیو کے خلاف تحفظ فراہم کر دیا جائے۔

Comments

- Advertisement -